• news

 شیخ رشید‘ غلام سرور‘ شہریار‘ علی محمد‘ امین گنڈا پور‘ دیگر کی ضمانتیں منظور

اسلام آباد (وقائع نگار) عدالت نے شیخ رشید‘ غلام سرور‘ شہریار آفریدی‘ علی محمد خان‘ علی امین گنڈاپور‘ محمد شفیق اور راجہ گلستان کی حفاظتی ضمانتیں پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکوں پر 13 جون تک منظور کی لی گئی ہیں۔ دوسری طرف سابق سپیکر اسد قیصر اور سابق وزیر حماد اظہر نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران تھوڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں آئندہ سماعت تک پولیس کو گرفتاری سے روکتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا۔ گذشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی نے وکلاء  کے دلائل سننے کے بعد دو مقدمات میں پانچ پانچ ہزار روپے مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔ جبکہ ایڈیشنل سیشن جج ارشد محمود جسرا کی عدالت نے بھی دو الگ مقدمات میں شیخ رشید کی عبوری ضمانت منظور کرلی، الگ الگ درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے وکلاء  کے دلائل سننے کے بعد سرور خان، شہریار آفریدی، علی محمد خان، محمد شفیق اور راجہ محمد گلستان کی  درخواستوں پر پولیس کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے عمر امین گنڈاپور کی دس روزہ حفاظتی ضمانت منظورکرتے ہوئے متعلقہ عدالت پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، آئی جی سندھ، آئی جی خیبرپختونخوا اور ڈی جی ایف آئی اے کوفریق بناتے ہوئے کہاگیا ہے میرے خلاف درج تمام مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات فراہم کی جائے، میرے خلاف درج تمام مقدمات غیر قانونی ہیں،پولیس اور ایف آئی اے کو درج مقدمات میں گرفتاری سے روکا جائے، سابق وفاقی حماد اظہر نے بھی حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔دائر درخواست میں وفاقی حکومت، آئی جی پنجاب، ایس ایس پی آپریشنز لاہور و دیگرکو فریق بناتے ہوئے کہاگیا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے،غلط اور غیر قانونی مقدمات درج کرکے مجھے اور میری فیملی کو ہراساں کیا جارہا ہے، عدالت پولیس کو گرفتاری اور ہراساں کرنے سے روکے۔
پی ٹی آئی/ ضمانتیں

ای پیپر-دی نیشن