• news

ای ٹکٹنگ غیر قانونی قرار کابینہ کی منظوری کے بغیر چالان نہیں کیا جاسکتا ہائیکورٹ

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہر میں سیف سٹی چالان کو غیر قانونی قرار دیدیا۔ عدالت نے سیف سٹی ای ٹکٹنگ چالان کے خلاف تمام درخواستیں منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کیمروں سے ای چالان نہیں کیا جاسکتا۔ سیف سٹی اتھارٹی نے ٹریفک سگنلز پر کیمرے اور سنسرز لگا رکھے ہیں، جن سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر خودبخود چالان ہو جاتا ہے اور چالان گاڑی مالک کے گھر پہنچ جاتا ہے۔ شہریوں کو شکایت تھی کہ لاہور میں ایک گاڑی کے سینکڑوں چالان کئے جاتے ہیں، اور اس نظام کے تحت زمینی حقائق کو مدنظر نہیں رکھا جاتا اور جرمانہ ہوجاتا ہے، جن کے درجنوں چالان ہوگئے ہیں اور جرمانے ادا نہیں کیے گئے آئے روز ٹریفک پولیس ایسی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کرتی ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی انتہائی سنگین نتائج کی حامل ہے، ہر ملک نے ٹریفک سسٹم کنٹرول کرنے کیلئے قوانین بنا رکھے ہیں، موجودہ دور میں ٹریفک بڑھنے سے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے انکار نہیں، دنیا کے بہت سے ممالک نے ٹریفک سسٹم کنٹرول کرنے کیلئے جدید طریقے اپنائے ہیں، دنیا مینوئل چالان سسٹم سے ای ٹکٹنگ پر منتقل ہورہی ہے، 2016 کا قانون سیف سٹی اتھارٹی کو چالان کرنے کا اختیار نہیں دیتا، معاشرے کی فلاح کیلئے ہر جرم پر سزا دی جانی چاہیے، کسی بھی جرم کی سزا قید یا جرمانہ یا دونوں اکٹھے دی جاسکتی ہیں، ٹریفک قوانین میں جو جرم کرتا ہے اسی کو جرمانہ یا سزا دی جاسکتی ہے، قانون کی نظر میں ای ٹکٹنگ بری ہے کیونکہ یہ جے فارم میں وضاحت کی گئی خلاف ورزی بیان نہیں کرتا،  نوٹس بھی نہیں ہوتا کہ جرمانہ کی عدم ادائیگی پر گاڑی پکڑی جاسکتی ہے، درخواست منظور کی جاتی ہے اور جرمانے کی ٹکٹس کالعدم قرار دی جاتی ہیں۔ سیف سٹی اتھارٹی نے انٹیلیجنٹ ٹریفک سسٹم کے نفاذ کی تفصیلات پیش کیں، یہ بات قابل افسوس ہے کہ پنجاب حکومت نے جلد بازی میں یہ نظام متعارف کرایا۔ ای ٹکٹنگ چالان سسٹم مناسب ہوم ورک اور لیگل فریم ورک کے بغیر نافذ کیا گیا، چیف سیکرٹری اس خامی کو فوری طور پر وزیر اعلیٰ کے علم میں لائیں، وزیر اعلیٰ فوری طور پر اس صورتحال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔
ای ٹکٹنگ

ای پیپر-دی نیشن