• news

درست فیصلے نہ ہوئے تو ادارے تباہ ملک کو نقصان ہوگا عمران

اسلام آباد+ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں لانگ مارچ کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کو احتجاج کیلئے اجازت کا حکم دیا جائے، گرفتاریاں نہ کی جائیں، تشدد اور طاقت کا استعمال روکنے کیلئے کہا جائے۔ سپریم کورٹ میں درخواست پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ نے جمع کرائی جس میں وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ہوم سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا ہے۔ احتجاج کے راستے میں رکاوٹیں حائل نہ کی جائیں، وفاقی اور پنجاب حکومت کو تشدد اور طاقت کے استعمال سے روکا جائے۔ درخواست میں استدلال کیا کہ آئین کا آرٹیکل 17,16,15 اور 19 پرامن طریقے سے نقل و حرکت، جمع ہونے، بولنے اور اظہار رائے کا حق دیتا ہے۔ عمران خان نے پشاور میں سوشل میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے لیے فیصلہ کن وقت  اور انصاف کی جنگ  جاری ہے، اس جدوجہد کو سیاست نہیں، جہاد سمجھیں، حکومت کوشش کررہی ہے لوگوں کو ڈرائے دھمکائے، لوگوں پر گولیاں برسانے کا مقصد خوف پھیلانا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ 30 سال سے جرم کرنے والے آج اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں۔ لٹیروں اور قاتلوں کو شکست دے دی تو پاکستان اوپر چلا جائے گا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا سپریم کورٹ میں  درخواست دائر کردی ہے، سپریم کورٹ سے تحفظ چاہتے ہیں کہ کیا ہمیں پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے اور کیا عدلیہ ان مجرموں کو خواتین اور بچوں پر تشدد کی اجازت دے سکتی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی اعلان کروں گا۔  درست فیصلے نہ ہوئے تو ادارے تباہ ہو جائیں گے۔ دریں اثناء سابق صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، آئندہ عام و ضمنی انتخابات، پنجاب اسمبلی میں پارٹی کے مضبوط کردار اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد محمد بشارت راجہ نے کہا کہ آزادی مارچ کے موقع پر امپورٹڈ حکمرانوں کی طرف سے پرامن سیاسی کارکنوں بالخصوص خواتین اور بچوں پر زہریلی اور ناکارہ آنسو گیس کی شیلنگ اور تشدد انتہائی افسوسناک تھا اور ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں جس سے دنیا بھر میں ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے اور ان کو اقتدار سے نہ نکالا گیا تو ادارے تباہ اور ملک کو نقصان ہو گا۔ دریں اثناء  لانگ مارچ کے لیے سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کر دیا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ درخواست میں جو نکتہ اٹھایا گیا ہے اس پر عدالت عظمیٰ فیصلہ دے چکی ہے، ایک معاملے پر فیصلہ ہو جانے کے بعد دوبارہ شنوائی نہیں ہوسکتی۔ اعتراض میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، متبادل فورم کے دستیابی کے باوجود سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا کر معاملہ حتمی فیصلے کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھجوا دیا۔
عمران

ای پیپر-دی نیشن