کرکٹ تباہ ہو رہی ہے، بورڈ حکام آنکھیں کھولیں: خواجہ ندیم احمد
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور لاہور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر خواجہ ندیم احمد نے کہا ہے کہ بورڈ حکام آنکھیں کھولیں کرکٹ تیزی سے تباہ ہو رہی ہے ، نچلی سطح پر کھیل کے مواقع کم ہونے سے بداعتمادی اور کھیل کے میدان سے دوری کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ بدقسمتی ہے کہ نچلی سطح کی کرکٹ کو تباہی کی طرف گامزن ہے اور کوئی توجہ دینے والا نہیں ہے۔ کرکٹ بورڈ کے موجودہ نظام میں سلیکشن کا معیار بھی خطرناک حد تک گرا ہے جبکہ کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے میں احتساب کا کوئی نظام نہیں جس کے جو دل میں آتا ہے وہ کرتا جا رہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ لاہور کی کرکٹ کا اتنا برا حال کبھی نہیں دیکھا۔ یہ ممکن نہیں کہ ٹیلنٹ نہیں ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ چند سال پہلے تک باصلاحیت کھلاڑی سامنے آ رہے تھے اور اچانک کھلاڑی آنا بند ہو گئے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ کھیلنے والے نہیں حقیقت یہ ہے کہ کھیلنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ مواقع کم ہونے کی وجہ سے نوجوان کرکٹ سے دور ہوئے رہی سہی کسر بورڈ کے ڈائریکٹرز، سلیکٹرز اور کوچز نے پوری کر دی۔ ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے لوگ جو اپنا ایک کلب بھی نہیں چلا سکتے ملکی کرکٹ ان کے حوالے کر دی گئی ہے۔ تباہی صرف لاہور تک محدود نہیں ہر شہر کا یہی حال ہے۔ موجودہ نظام ناکام ہو چکا ہے۔ ریجنل نظام بحال کریں، نوجوانوں کو کھیل کی طرف واپس لائیں آج کھلاڑیوں کا پول کم ہونے کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو کرکٹ کا حال بھی ہاکی سے مختلف نہیں ہو گا۔ لاہور کی کرکٹ کو نظر انداز کرنا ملکی کرکٹ سے دشمنی کے مترادف ہے جن لوگوں کو جونیئر کرکٹ کی ذمہ داری دی گئی ہے نتائج بتاتے ہیں کہ وہ ناکام ہو چکے ہیں۔ کرکٹ بورڈ نااہل لوگوں پر سرمایہ ضائع کرنے کے ساتھ ساتھ کرکٹ کو بھی تباہ کر رہا پے۔ کرکٹ کے سٹرکچر کے ساتھ ساتھ بورڈ میں ہر سطح پر تبدیلی ضروری ہے۔ کھیل کو بچانا ہے تو بچوں کو کھیل کے میدان میں لائیں، قابل اور تجربہ کار افراد کو ذمہ داریاں دیں۔ لاہور کی کرکٹ کو ماضی والے مقام پر واپس لانا ہے۔ جن لوگوں نے ہماری کرکٹ کے ساتھ ظلم کیا ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔