عوام کا مقدر صرف مہنگائی
مکرمی! وطن عزیز میں جاری ’’سیاسی عدم استحکام اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ سے اشیائے ضروریہ عوام الناس کی دسترس سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔ ناجائز منافع خوروں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی آڑ میں اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔ کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں۔ ماڈل اور سہولت بازاروں میں بھی مہنگائی کا راج ہے لوگ ضرورت کی اشیاء خریدنے بازار جاتے ہیں لیکن اشیاء کی آسمان کو چھوتی قیمتیں سن کر واپس آ جاتے ہیں۔ ’’پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کہیں نظر نہیں آتے وہ آتے بھی ہیں تو بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑنے کی بجائے گلی محلے کے چھوٹے چھوٹے دکانداروں کو پکڑ کر لیجاتے ہیں اور انہیں ان کی دکانداری سے کہیں زیادہ بھاری بھرکم جرمانے کر دئیے جاتے ہیں۔ چیک اینڈ بیلنس سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے دکاندار گاہکوں سے من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ ستم ظریفی ملاحظہ ہو کہ حکومت جب سبسڈی دیتی ہے تو اس سے پہلے یوٹیلٹی سٹورز پر قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں اس کے بعد سبسڈی کا اعلان کیا جاتاہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ جس حد تک ممکن ہو سکے مہنگائی کنٹرول کر کے عوام کو ریلیف فراہم کرے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعداد میں اضافہ کر کے انہیں زیادہ فعال کیا جائے۔
(رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)