بھارت میں اقلیتوں ،عبادت گاہوں پر حملے بڑھ رہے ہیں : امریکہ
لاہو/واشنگٹن (آئی این پی‘ نوائے وقت رپورٹ)امریکی وزیرخارجہ ٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ بھارت میں عبادت گاہوں اوراقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد پرحملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ رپورٹ کے اجراء کے موقع پرامریکی وزیرخارجہ ٹونی بلنکن نے بیان میں کہا کہ بھارت میں عبادت گاہوں اوراقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والوں پرحملوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔امریکی وزیرخارجہ کا مزید کہا تھا کہ ہم دنیا بھرمیں مذہبی آزادی کے لئے بھرپورحمایت فراہم اورکام کرتے رہیں گے۔ ایشیائی ملکوں میں خواتین اوراقلیتوں کونشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہرایک کی مذہبی آزادی کویقینی بنانا ہوگا۔امریکی ادارے کی جانب سے جاری کردہ مذہبی آزادی سے متعلق رپورٹ میں بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال میں بہتری لانے کی ضرورت پرزوردیا گیا ہے۔ امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی رشاد حسین کا کہنا ہے کہ بھارت کو مذہبی آزادی کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ 6 ماہ میں ہوگا‘بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘بھارت کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی وجوہ موجود ہیں‘ ‘اقوام متحدہ میں توہین مذہب بل پر ہمارے تحفظات ہیں‘کئی ممالک میں مسلمانوں کیخلاف نفرت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے‘ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کیلئے برداشت کم ہوتی نظر آ رہی ہے، حکومتوں کو مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہونگے۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی آزادی سے متعلق امریکا نے بین الاقوامی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے، جس کے حوالے سے امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی رشاد حسین نے محکمہ خارجہ میں پریس بریفنگ دی۔امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی رشاد حسین نے مذہبی آزادی سے متعلق پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔رشاد حسین نے محکمہ خارجہ میں پریس بریفنگ میں بتایا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر بات کی ہے، کچھ بھارتی حکام عبادت گاہوں پر حملوں کی حمایت کر رہے ہیں، آج ہم نے موجودہ صورت حال پر جامع رپورٹ جاری کی ہے۔نجی ٹی وی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ بھارت کو امریکا مذہبی آزادی کی ریڈ لسٹ میں شامل کیوں نہیں کر رہا؟ جواب میں رشاد حسین نے کہا کہ بھارت کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی وجوہ موجود ہیں، ریڈ لسٹ میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ 6 ماہ میں کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں توہین مذہب بل پر ہمارے تحفظات ہیں۔رشاد حسین نے کہا کئی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے لیے برداشت کم ہوتی نظر آ رہی ہے، حکومتوں کو مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کے حالات پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے، بھارت میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔