بدترین لوڈ شیڈنگ ، پانی نایاب زندگی اجیرن ، کاروبار ٹھپ ، شہر شہر احتجاج
لاہور/ کراچی/ پشاور/ سیالکوٹ/ اوکاڑہ / گوجرانوالہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) ملک میں غیر اعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے جس سے متعدد علاقوں میںپانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے کاروباروں کو شدید نقصان کا سامنا ہے بدترین لوڈ شیڈنگ کا شکار شہری شہر شہر احتجاج کر رہے ہیں۔ تفصیل کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 14گھنٹے تک پہنچ گیا ہے، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں دس گھنٹے سے زائد بدترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھرکردیا ہے۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں شارٹ فال ایک ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا ہے، لیسکو نے بازار اور مارکیٹیں سرِشام بند کرانے کی تجویز دیدی ہے۔ ادھر پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے شہری علاقوں میں بھی 8 سے 10 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15 سے16 گھنٹے پہنچ گیا ہے۔ بجلی کی بندش سے گھروں میں خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑ گئی ہیں اور اکثر علاقوں میں پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی طلب بلند ترین سطح پر برقرار شارٹ فال 7 ہزار 200 میگا واٹ ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی پیداوار 20 ہزار میگا واٹ کے لگ بھگ ہے جبکہ طلب 27 ہزار 200 میگا واٹ سے زائد ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی کی قلت سے متعدد پلانٹس بند ہیں گیس نہ ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بھی بجلی کی فراہمی بند ہے۔کراچی میں لیاقت آباد اور غریب آباد کے مکینوں نے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور واٹر بورڈکی جانب سے پانی عدم فراہمی پر سرشاہ سلیمان روڈ پر بلوچ ہوٹل کے سامنے دھرنا دیدیا، اس دوران مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں کھڑی کر دیں جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی بولٹن مارکیٹ موتن داس مارکیٹ کے تاجروں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ پر احتجاج کرتے ہوئے مین ٹاور پر دھرنا دیدیا، جس کے نتیجے میں ٹاور اور اس کے اطراف کے شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاجروں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ لاہور پشاور سیالکوٹ اوکاڑہ کمالیہ سمیت ملک بھر سے غیر اعلانیہ لوڈشینگ اور پانی کی قلت کیخلاف مظاہرے اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سیالکوٹ کی چاروں تحصیلوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ بجلی کی بندش سے صنعتی و تاجر برادری مشکلات کا شکار ہو رہی ہے۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی واضح ہدایات کے باوجود غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے ۔اوکاڑہ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ دورانیہ شہری علاقوں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے سے تجاوز کر گیا،جس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کرکے رکھ دیا ہے،بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شہری حلقوں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے سے تجاوز کر گئی ہے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کاروباری زندگی بھی شدید متاثر ہو کر رہ گئے ہیں اور شدید گرمی میں گھروں میں بچے، بوڑھے اور خواتین کا برا حال ہیکمالیہ میں شہر و گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان،کئی علاقوںمیں پانی کی قلت بھی شدت اختیار کر گئی ہے ۔ بجلی کی بندش سے تاجروں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین انجمن تاجران الحاج عمر فاروق لدھیانوی نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار تقریباً بند ہو چکے ہیں ۔ جس سے کاروباری اخراجات ہی پورے نہیں ہو رہے ۔ لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کردی ہے ۔ اس پر حکومت کی طرف سے آئے روز بجلی کے نرخوں میں اضافے نے بھی تاجر برادری کو ذہنی طور پر مفلوج کر دیا ہے ۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ اور اس کے گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، تاجر اور صنعتی برادری سمیت گھریلو صارفین بھی بجلی کی طویل بندش پر سراپا احتجاج ہیں۔