• news

پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب


وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک خط کے ذریعے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کوباور کرایا کہ بھارتی عدالت نے من گھڑت اور جھوٹے الزامات پر یٰسین ملک کو سزا سنائی ہے۔ بیماری کے باوجود جیلوں میں انکے ساتھ بے رحمانہ سلوک کیا گیا‘ یٰسین ملک کی قید بدنیتی پر مبنی اور بھارتی عزائم کی عکاسی ہے۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے بھارت کو ایک بار پھر کرارا جواب دیتے ہوئے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا۔ پاکستانی سفارتکار محمد راشد سبحانی نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ تھا نہ ہے اور اسی کونسل کی قراردادوں میں اسے متنازعہ قرار دیا جا چکا ہے۔ 
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے یٰسین ملک کی غیرقانونی سزا کیخلاف سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط میں جس تشویش کا اظہار کیا گیا ہے‘ وہ کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کا بین ثبوت ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عدالت نے عظیم کشمیری رہنما یٰسین ملک کو صرف انتقامی کارروائی کرتے ہوئے انہیں غیرقانونی سزا دی ہے جو بھارت کی بدنیتی اور اسکی فسطائیت کا عملی ثبوت ہے۔ بھارت نہ صرف کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑتوڑ رہا ہے بلکہ تحریک آزادی کے رہنمائوں کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہا ہے۔ حریت رہنما یٰسین ملک کو بیماری کے باوجود ان پر جھوٹے الزامات کی بنیاد پر مقدمہ درج کرکے انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی جس کی وزیر خارجہ نے شدید مذمت کی اور کہا کہ یٰسین ملک سے بھارتی جیلوں میں ناروا سلوک روا رکھ کر عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دو ہفتے قبل بھی اقوام متحدہ سے مطالبہ کرچکے ہیںکہ وہ بھارتی ناانصافیوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔دوسری جانب،پاکستانی سفارت کارمحمد راشد سبحانی نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے باور کرایا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ تھا نہ ہے اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں میں اسے متنازعہ قرار دیا گیا ہے۔ بھارت زیرتسلط کشمیر میں مسلمان اکثریت کو جس طرح اقلیت میں بدل رہا ہے اوراقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کی کھلی خلاف ور زی کا مرتکب ہورہاہے، اس پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا ہے جبکہ بھارت ان قراردادوں پر عملدرآمد سے بدکتارہا ہے۔ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم سے باز نہیں آتا اور یٰسین ملک پر جھوٹے مقدمات ختم نہیں کرتا، پاکستان کو اسی طرح ہر اہم بین الاقوامی فورم پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں مسلسل بات کرکے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے رہنا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن