استعفے دے چکے‘ پرویز اشرف کے سامنے پیش نہیں ہونگے: شاہ محمود
لاہور + اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد بنی گالہ میں وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے 20 صوبائی نشستوں پر ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی بھرپور شرکت کرے گی۔ پنجاب حکومت پولیس کی مدد سے دھاندلی کر سکتی ہے۔ الیکشن کمشن شفاف انتخابات یقینی بنائے یہ اس کا بھی امتحان ہوگا۔ پی ٹی آئی کا کل صوبائی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوگا جس میں ہم اپنے امیدواروں کا فیصلہ کریںگے، ہم نے طالبان سے مذاکرات کئے تو موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بہت تنقید کی تھی لیکن اب وہ بھی طالبان سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے ہماری پالیسیاں ہی چل رہی ہیں۔ پریس کانفرنس میں فواد حسین چوہدری، فرخ حبیب بھی وائس چیئرمین کے ہمراہ تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم قبول نہیں یہ اپنے لئے خاص فائدے کے لئے کی گئیں۔ ایسا کرنا ہے تو بہتر ہے نیب ختم ہی کر دیں۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ہمارے مستعفی ارکان کو اپنے استعفوں کی تصدیق کرنے کے لئے نوٹس دے کر بلوالیا ہے لیکن کور کمیٹی کے اجلاس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سابق قائم مقام سپیکر قاسم سوری مستعفی اراکین کے استعفے منظور کر کے بھجوا چکے ہیں۔ چنانچہ اب تحریک انصاف کا کوئی مستعفی ممبر موجودہ سپیکر کے سامنے پیش نہیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لئے تواتر سے دئے گئے بیانات بھی کور کمیٹی میں زیر غور آئے ہیں، اگر ملک کے مقبول سیاسی لیڈر عمران خان کو گرفتار کرنے کی غلطی کی گئی تو ملک بھر میں کارکن یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ پھر کسی وٹس ایپ کا انتظار نہیں کرنا بلکہ فوری ردعمل میں پرامن احتجاج شروع کردینے ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ امپورٹڈ اور مسلط کردہ حکمران ایسی حماقت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کا شدید ردعمل آئے گا۔ اس لئے غلط فہمی میں نہ رہیں، کور کمیٹی کے ارکان کی جانب سے کارکنان کو اطلاع دی جا رہی ہے کہ وہ ابھی سے پرامن صف بندی، منصوبہ بندی کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشی صورتحال بدترین صورتحال میں ہے۔ 25 سے 30 فیصد افراط زر ہوا تو عوام کا مہنگائی کے سامنے جینا محال ہو جائے گا لیکن موجودہ حکومت کے پاس کوئی معاشی پالیسی نہیں نہ یہ عوام کے منتخب کردہ نمائندے ہیں۔ اس وقت کی معاشی صورتحال پر بھی کور کمیٹی کے اجلاس میں غور کیا گیا جس میں تشویش کی لہر ہے۔ 60 روپے پٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل، 8 فیصد بجلی، 45 فیصد گیس کا بھی اضافہ چینی، دالوں کی قیمت دیکھیں ہر چیز بے قابو ہوچکی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت بھی افراط زر بہت ہے۔ 10 جون سے پہلے اس کا مہنگائی پر اثر آنے والا ہے۔ افراط زر 25 سے 30 فیصد کو چھوگیا تو ہمارا غریب طبقہ پس جائے گا۔ ہماری حکومت درست سمت میں معیشت لے کر چل رہی تھی ہم نے مہنگائی کو بڑھنے سے روک رکھا تھا۔ روس سے سستی توانائی لے رہے تھے لیکن امپورٹڈ حکمران اس سے گھبرا گئے کہ ان کے آقا کہیں ناراض نہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے پورے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں کسان پریشان ہے۔ جون کے مہینے میں نہریں پہلے کبھی بند نہیں ہوئیں، آج کسان کو پانی نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اکانومی بہتری کی پٹڑی پر ڈال دی تھی، بند لومیں چل پڑی تھیں مستحکم قیمتی تھیں ہم روس سے سستی انرجی لے رہے تھے، آج کوئی طبقہ مطمئن دکھائی نہیں دے رہا۔ ان کے پاس معیشت کا حل نہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ25 مئی کے حقیقی آزادی مارچ کے موقع پر پولیس نے چادر، چار دیواری کا تقدس پامال کیا جبکہ سیاسی حکومت غیر سیاسی عمل کا مظاہرہ نہیں کرتی، ہم ایسے پولیس والوں کے خلاف کیس درج کرائیں گے۔ لاہور کی طرح دیگر اضلاع کے لوگ بتائیں ہم وہاں بھی پولیس کے خلاف کیس کریں گے۔ آئی جی اسلام آباد کو بھی منتخب ایوان کی کمیٹی میں پیش کرائیں گے۔ یہ ضروری ہے کہ جمہوریت میں منتخب لوگوں کے سامنے افسران جوابدہ ہوں کیونکہ ویمن پارلیمنٹرینز جن کے ساتھ چھوٹے چھوٹے بچے تھے ان پر بھی تشدد کیا گیا۔ آنسو گیس چلائی گئی، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر جو رینجرز نے کیا اس کا بھی ذمہ داران نوٹس لیں۔ صدر علوی نے سائفر کے بارے میں سپریم کورٹ کوجو لیٹر بھیجا اس پر اس وقت خاموشی کیوں اختیار کی گئی جبکہ کور کمیٹی کے اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کی حق تلفی کی گئی ہے۔ اس پر ہم ان کے ساتھ ہیں۔ جمہوری معاشرے میں گنجائش نہیں کہ کسی کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میڈیا کا رول اہم ہے لیکن کچھ چینلز گمراہ کرتے ہیں۔ سماء ٹی وی کا آج سے پی ٹی آئی بائیکاٹ کر رہی ہے۔ الیکشن کمشن آف پاکستان کی نئی حلقہ بندیاں کرکے خاص انداز میں ووٹ توڑا گیا یہ کس کے ارادوں کی پایہ تکمیل کیلئے کیا گیا ہے۔ اسے چیلنج کریں گے جن کے مستقل ووٹ اور پتے ہیں۔ ضمنی الیکشن کے صوبائی حلقو ں میں خاص طور پران کے ووٹ تبدیل کئے گئے ہیں۔ کور کمیٹی نے اپنے ممبران سے کہا ہے کہ وہ جاکر اپنے حلقوں کے ووٹ چیک کریں اور پری پول دھاندلی کا تدارک کریں۔