• news
  • image

چین پاکستانی صنعتوں میں 5Gکی تنصیب کا خواہاں

سید شعیب شاہ رم
@shoaibshahram
دنیا میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، انسان پہلے سے کہیں تیز رفتار زندگی بسر کر  رہا ہے،عالمی سطح پرتحقیق اور ایجادات کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹیکنالوجی نے جہاں ہر شعبے کی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے وہیں کاروبار کرنے کے طریقوں میں بھی جدت آگئی ہے۔ ایک وقت تھا جب لوگ بڑے بڑے اور مہنگے کمپیوٹر ، پھر اس کے سافٹ ویئر اور اسٹوریج کیلئے خطیر رقم خرچ کرتے تھے۔ اب وہ سب کام سپر کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے ذریعے ہوجاتا ہے۔ ماضی میں اسٹوریج ایک بڑا مسئلہ تھا جس کیلئے اب  متعدد آپشنز موجود ہیں۔ جبکہ اسٹوریج کا مسئلہ اب کلاؤڈ نے ختم کر دیا ہے۔یہی نہیں عالمی سطح پر بہت سی ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو خطیر سرمایہ کاری سے اسٹوریج کے بہترین معیار کی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ ان ہی کمپنیوں میں سے ایک ہواوے ہے۔ چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے ملک میں سماجی شعبے کی ترقی اور معاشی نمو کو بڑھانے کے لیے اپنی مہارت کا اشتراک کرتے ہوئے پاکستان میں 5G رول آؤٹ کی حمایت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ دبئی میں ہواوے کلاؤڈ مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ 2022 راؤنڈ ٹیبل میں ہواوے کے گلوبل کمیونیکیشنز کے نائب صدر کارل سونگ کے مطابق بہت سی دوسری قوموں کے ساتھ ساتھ، پاکستان بھی 5G نیٹ ورک بنا رہا ہے اور کمپنی نے  اسے چینی نیٹ ورک فراہم کرنے کی پیشکش کر رکھی ہے۔ کارل سونگ کا کہنا تھا پاکستان میں سیلولر آپریٹرزہماری صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ہموار اور موثر 5G نیٹ ورکس کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ کیونکہ چین میں 1.5 ملین سے زیادہ 5G صارفین ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ چین کی مہارت پاکستان بھر میں تیزی سے 5G کے آغاز کے لیے اہم ثابت ہوگی۔  پاکستان کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے 5G نیٹ ورکس کو اہم قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کے ساتھ انڈسٹری بھی تیز رفتار، محفوظ اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کی تلاش میں ہے۔ سونگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین بزنس ٹو بزنس (B2B) سیگمنٹ اور صنعتوں میں 5G کی تنصیب میں سرفہرست ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کی مدد کرنے کا خواہاں ہے۔ بیجنگ مختلف شعبوں جیسے کوئلے کی کان کنی، بندرگاہوں، لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ کے لیے مربوط ٹیمیں بنانے میں کامیاب رہا۔ کوئلے کی کان کنی کے آپریشن کے لیے کئی آپریٹنگ سسٹم ہیں اور اب انہیں چینی مارکیٹ میں لاگو کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں صارفین اور شراکت داروں کے ساتھ بھی اسے شیئر کیا جا سکتا ہے۔ ہواوے کی کاروباری حکمت عملی میںپاکستانی مارکیٹ ایک اہم مارکیٹ ہے کیونکہ اس کا آئی ٹی سیکٹر نوجوان نسل کی جانب سے آسانی سے اپنانے کی وجہ سے عروج پر ہے۔پاکستان کی آبادی میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی پیش گوئیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، کارل سونگ کا مؤقف ہے کہ 2050 تک نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔
کلاؤڈ پورے خطے میں نئی ڈیجیٹل معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ہواوے پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ پوری دنیا ڈیجیٹل ہونے جا رہی ہے، اور اس ڈیجیٹلائزیشن کے اہم عناصر جدید انفراسٹرکچر ہوں گے۔ہواوے کلاؤڈ کے پاس جدید انفراسٹرکچر ہے جو بالآخر پورے معاشرے کو سپورٹ کرنے کے لیے ضروری ہے کیونکہ وہ ڈیجیٹل تبدیلی کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔جس کا مقصد بنیادی نظریات، فن تعمیرات اور سافٹ ویئر کو نئی شکل دینا ہے جو آئی سی ٹی کے شعبے کو تقویت دیتے ہیں۔مشرق وسطیٰ کے ممالک ان  اہداف کو اپنانے کے خواہشمند ہیں، جس میں  صنعتوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے 5G، کلاؤڈ، اور مصنوعی ذہانت (AI) جیسی ٹیکنالوجیزکا انضمام  ہو سکے۔ جیسا کہ تنظیمیں اپنے آئندہ ڈیجیٹل اہداف کے لیے جدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں پیش رفت کرتی ہیں،اس کے ساتھ ساتھ سائبر سیکیورٹی کے خطرات اور چیلنجز پر بھی سمجھوتہ نہیںکیا جاسکتا ۔ہواوے نے سائبر سیکیورٹی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، تقریباً 132.5 بلین ڈالر R&D کی مد میں اس سرمایہ کاری کا 5 فیصد براہ راست سائبر سیکیورٹی، لوگوں کو اس کیلئے آمادہ کرنے اور ہماری اپنی تنظیم کے ساتھ ساتھ اس کی مصنوعات کو محفوظ بنانے کے لیے مختص ہے۔ فی الحال، ہواوے کلاؤڈ پلیٹ فارم دنیا بھر میں 100 سے زیادہ سیکیورٹی سرٹیفیکیشنز پاس کر چکا ہے۔ سیکورٹی اور قابل اعتمادی کو R&D، ترسیل، اور O&M کے عمل میں ضم کیا گیا ہے۔ یہ کلاؤڈ صارفین کے لیے 20+ کلاؤڈ مقامی سیکیورٹی سروسز کے علاوہ 300+ سیکیورٹی ایکو سسٹم پروڈکٹس اور MDR سروسز کے ذریعے مکمل اسٹیک سیکیورٹی سروس کی صلاحیتیں بھی فراہم کرتا ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن