• news

5 قیراط انگوٹھی ، توشہ خانہ گھڑیاں بیچنے والوں کو کیا معلوم ملکی مفاد کیا ہوتا ہے : مریم اورنگزیب 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچھلے چار سال خیرات کے طلبگار قیراط کا مطالبہ کرتے رہے، پانچ قیراط کی انگوٹھی اور توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے والوں کو کیا معلوم کہ ملکی مفاد کیا ہوتا ہے، عمران خان، بشری بی بی، فرح گوگی گٹھ جوڑ نے ملک اور اس کے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، ملکی معیشت تباہ کی، اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ انتشار پھیلانے، ملک پر خودکش حملے کرنے اور اسے تقسیم کرنے کی باتیں کرنے والوں کی کسی سیاسی نظام میں کوئی جگہ نہیں۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے بی جے پی رہنمائوں کی طرف سے حضور اکرمﷺ  کی شان میں گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے رہنمائوں نے شرپسندی، فتنہ پسندی اور پست ذہنیت کی عکاسی کی، حضور اکرمﷺ  کی عزت و حرمت کے لئے ہم مرنے، کٹنے کو تیار ہیں۔ حضور اکرمﷺ  تمام جہانوں اور انسانیت کے لئے مشعل راہ ہیں، ان کی شان میں گستاخی پر آج ہر مسلمان تکلیف اور کرب سے گذر رہا ہے۔ پچھلے چار سالوں کے دوران عمران خان نے اپنے ذاتی مفادات اور دولت کو بڑھانے کے لئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، کارٹلز اور مافیا کی جیبیں بھریں اور عوام کی جیبیں خالی کیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آڈیو لیک بھی منظر پر آئی ہے جس میں فرح گوگی ڈیل کر رہی ہیں کہ بشری بی بی کو 3 قیراط کی نہیں 5 قیراط کی انگوٹھی پسند ہے، یہ کام ایک ڈیل کے تحت کیا جا رہا ہے جس کے عوض بشری بی بی کو پانچ قیراط کی انگوٹھی دینا ضروری ہے۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران ہونے والی ٹرانسفرز، تعیناتیاں، پراجیکٹس اور حکومتی معاملات کا کھرا بنی گالا جا کر نکلتا ہے، عمران خان نے وزیراعظم آفس کو اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال کیا، چار سال یہ دوسروں پر الزامات لگاتے رہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپنی چوری اور کرپشن سے نظر ہٹانے کے لئے انہوں نے بیرونی سازش کا ڈرامہ کیا، اگر عمران خان الیکشن چاہتے ہیں تو وہ استعفوں کی تصدیق کے لئے سپیکر کے پاس کیوں نہیں گئے؟۔ سابق حکومت نے تین ارب 29 کروڑ کے اشتہارات دیئے، ان کے واجبات تک ادا نہیں کئے، پی ٹی آئی کے جھنڈوں والے اشتہارات کے واجبات ہم ادا کر رہے ہیں۔ چار سال یہ کرپشن کے الزامات لگاتے رہے، جھوٹ بولتے رہے، دوسروں پر انگلیاں اٹھاتے رہے لیکن ان کی اپنی کرپشن کی داستانیں سامنے آ رہی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے لوگوں کی صحت اور عوام کے مفاد پر بھی پیسہ بنایا۔ انہوں نے اپنی حکومت کے 100 دن پورے ہونے پر اشتہار دیا تھا کہ ہم مصروف تھے۔ یہ کس چیز میں مصروف تھے؟ پانچ قیراط کی انگوٹھیاں لینے میں مصروف تھے؟ فارن فنڈنگ میں مصروف تھے؟ بجلی گیس اور کارٹلز اور مافیاز کی جیبیں بھرنے میں مصروف تھے؟ انہوں نے مہنگائی میں اضافہ کیا، معیشت کو برباد کیا، پہلے ایف ایٹ سے ان کا انقلاب بھاگا، کل ہیلی کاپٹر کے ذریعے عمران خان دوبارہ بنی گالا پہنچ گئے ہیں، انہیں اپنے کرتوتوں پر عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔ یہ جو بارودی سرنگیں اور معاشی گند پھیلا کر گئے تھے، ہم عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنے ناجائز اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے عمران خان، فرح گوگی اور بشری بی بی نے نیا پاکستان بنانے کی جس طرح کی کوشش کی، عوام بخوبی جانتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادی جماعتیں جو 90  فیصد آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں، ملک کو ترقی دے دیں گی، مہنگائی کم کرلیں گی، عوام کو روزگار دیں گی اور معیشت ٹھیک ہو جائے گی، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہو جائیں گے تو عوام ان کے منہ پر طمانچے ماریں گے۔ نیشنل ڈائیلاگ اور چارٹر آف اکانومی وقت کی ضرورت ہیں، ریاست کے تمام ستونوں اور اداروں کو سوچنا ہوگا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لئے کیا حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چارٹر آف اکانومی کے لئے فول پروف حکمت عملی ہونی چاہئے، پی ٹی آئی نیب کی ترامیم کو غلط طریقے سے پیش کر رہی ہے، ان ترامیم سے نیب کے اندر کسی سیاسی کیس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی نیب کو مطلوب ہیں، اگر انہوں نے چوری نہیں کی تو وہ نیب میں پیش ہوں اور جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جو آڈیو لیک آئی ہے وہ بھی اس کیس کا حصہ بنے گی۔ یہ کارروائی ہونی چاہئے، ہم چالیس سال کا حساب دے سکتے ہیں تو ان سے چار سال کا حساب لینا تو بنتا ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عطاء اللہ خان کے خودکش حملے کی دھمکی سے متعلق صحافی کے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے خونی مارچ کا اعلان کیا۔

ای پیپر-دی نیشن