حکومت بھارت سے دوستی بزنس ختم کرے مہنگائی میں پسے عوام کی آواز بنیں گے عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے وکلاء کنونشن سے خطاب میں کہا ہے کہ احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ مجھے تحریک میں وکلاء کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ سازش کے تحت چوروں اور ڈاکوؤں کی حکومت مسلط کی گئی۔ اس کے خلاف احتجاج کیا۔ ملک کے بڑے ڈاکوؤں شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو سزا ہونا تھی۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے۔ سپریم کورٹ میں مراسلہ پڑا ہے۔ باہر سے سازش کر کے حکومت گرائی گئی۔ قانون کی حکمرانی وکلاء اور عدلیہ کے ذمے داری ہے۔ پاکستان کیلئے اس وقت فیصلہ کن وقت ہے۔ آپ نے میرے ساتھ نہیں قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑے ہونا ہے۔ چیری بلاسم جوتے پالش کر کے وزیراعظم بن گیا۔ مراسلے کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے سامنے رکھا۔ صدر مملکت نے چیف جسٹس پاکستان کو بھی مراسلہ بھیجا۔ سپریم کورٹ کے پاس مراسلہ تحقیقات کیلئے پڑا ہے۔ وزیراعظم‘ وزیراعلیٰ پنجاب اور 60 فیصد کابینہ پر مقدمات ہم سب کی توہین ہے۔ شہباز شریف نے 16 ارب کی چوری کی۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت میں ہمارے پیارے نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی ہوئی۔ حکومت اس معاملے پر سخت ایکشن لے۔ چار عرب ممالک سخت ایکشن لے سکتے ہیں تو پاکستان بھی لے۔ حکومت سے کہتا ہوں بھارت سے دوستی اور بزنس ختم کریں۔ حکومت کو چاہئے کہ بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے۔ شریف خاندان مودی سے اپنے تعلقات ختم کر کے سخت ایکشن لے۔ عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔ یہ حکمران جیسے ہی عوام میں جائیں گے چور اور غدار کے نعرے سنیں گے۔ الیکشن کمشن حمزہ شہباز کو زبردستی وزیراعلیٰ رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ الیکشن کمشن کہتا ہے ضمنی الیکشن کے بعد فیصلہ ہو گا۔ اگر مخصوص نشستوں کو فوری طور پر بھر دیا جاتا تو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہتا۔ میں نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے قانونی ٹیم کو کہہ دیا ہے۔ اب یہ الیکشن کمشن کو ساتھ ملا کر دھاندلی کر کے جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ الیکشن کمشن کی دھاندلی کے باوجود ہم ان کو ہرائیں گے۔ الیکشن کمشن آئین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی سے جیتنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہماری حکومت میں ملک ترقی کر رہا تھا۔ امپورٹڈ حکومت جب سے آئی ہے ملک میں تاریخی مہنگائی ہے۔ پٹرول‘ ڈیزل‘ بجلی اور گیس کی قیمتیں کبھی اتنی نہیں بڑھی تھیں۔ عالمی ادارے ملکی معیشت کو منفی قرار دے رہے ہیں۔ میں نے پاکستان میں کبھی ایسی مہنگائی نہیں دیکھی۔ ہماری حکومت نے تیسرے سال 5.6 اور چوتھے سال 6 فیصد جی ڈی پی حاصل کی۔ قبل ازیں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کے اجلاس میں مہنگائی اور لوڈشیڈنگ پر بات کی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ حکومت نے عوام کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کی آوازیں سنیں گے۔ ہمارے دور میں لوڈشیڈنگ کا نام و نشان تک نہ تھا۔ حکومت نے ہمارے دور کے عوام کو دیئے گئے ریلیف بھی ختم کر دیئے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ ہماری حکومت کے معاشی اعداد و شمار کو اجاگر کیا جائے۔ مہنگائی کیخلاف ہماری حکومت کے اقدامات سے عوام کو آگاہ کریں۔ حکومت کے معاشی صورتحال پر جھوٹے پراپیگنڈے کو عیاں کریں۔
عمران