• news

عمران لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں ، رانا ثناء راہ دیکھ رہے ہیں : مریم نواز 

اسلام آباد (وقائع نگار+نیٹ نیوز) مریم نواز نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے لانگ مارچ میں عمران خان کو تاریخی شکست سے دوچار کیا، اب انقلاب ضمانتیں کرا رہا ہے، مدت پوری کرکے ہی الیکشن کی طرف جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو  میں انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے۔ اب انقلاب ضمانت لے کر سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہا ہے۔ رانا ثناء  راہ دیکھ رہے ہیں یہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں۔ جب یہ جتھہ اسلام آباد کا رخ کرے تو ہم انہیں بتا دیں کہ ہم ان کے دباؤ میں نہیں آنے والے۔ بنی گالہ کا نام منی گالہ ہونا چاہئے، ایک تالا کھلوانے کے لیے خاتون اول کو پانچ قیراط ہیرا دے دیا، آپ ہیرے پہنیں ساری انگلیوں میں پہنیں مگر اپنے پیسوں سے عوام کے پیسوں سے نہیں۔ سوال ان سے کرنا چاہئے جس نے میرٹ کے بجائے پیسے دے کر کام کرانے کا کلچر پروموٹ کیا، سوال ان سے کیا جائے جس نے پورا صوبہ فرح گوگی کے حوالے کردیا۔ عمران خان نے ہمارے لیے بارودی سرنگیں چھوڑی ہیں۔ ان کے بڑے لیڈر ساتھی کہہ رہے ہیں کہ عمران خان پاگل دمی ہے۔ عمران خان جانتے تھے کہ وہ جانے والے ہیں انہوں نے جان بوجھ کر بیرونی سازش کا ڈرامہ رچایا۔ وزیراعظم کو عوام کی تکالیف کا احساس ہے۔ عمران خان کے وزراء کہتے تھے چینی کم کر دیں، روٹی کم کھائیں، ہم ایسا نہیں کہہ رہے۔ وزیراعظم معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، وزیر اعظم ایسے شخص ہیں جن کو عوام کا درد ہے، مجھے وزیراعظم کو مشورہ دینے کی ضرورت نہیں۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو حل کر لیں گے، ہمیں 20 یا 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ والا پاکستان ملا، ہم نے 2018 میں زیرو لوڈ شیڈنگ کا ملک دیا۔ آئی سی یو میں پاکستان کو پھینک کر گئے ہیں، ایسا بوجھ ڈال کر گئے جس کو اٹھانے کی پاکستان میں ہمت نہیں۔ شہبازشریف دن رات عوام کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم نے عوام کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا، چینی سستی کی اور حج سستا کیا۔ عمران خان جو کر گئے ہم اس کا رونا نہیں رو رہے بلکہ کام کر رہے ہیں، ریلیف آیا ہے اور مزید آئے گا۔ جو بھی ریٹائرڈ فوجی حضرات ہیں اگر وہ اپنے ادارے کے ساتھ وفادار نہیں کسی کے کہنے پر ادارے میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو افسوسناک ہے۔ جس ادارے نے انہیں عزت دی اور آج عمران خان کے کہنے پر اسے برا بھلا کہیں تو افسوسناک ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ اگر ایسا ہی کرنا ہے تو اپنے ادارے کے رینکس اتار کر ادارے کو واپس کریں اور کسی سیاسی جماعت کے ساتھ الحاق کا اظہار کریں۔میں اس چیز کی مذمت کرتی ہوں کہ اداروں کو گندی سیاست میں گھسیٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ان فتنہ گردوں کو تاریخی شکست ہوئی۔ آئی ایس آئی کو اختیارات دیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ آئی ایس آئی کا ادارہ وزیراعظم کے ماتحت کام کرتا ہے، اگر وزیراعظم نے اس طرح کا کوئی قدم اٹھایا ہے تو ظاہر ہے حکومتوں کو بہت کچھ کرنا پڑتا ہے، یہ ایک باقاعدہ طریقہ کار ہے، کس وقت کس ادارے سے کیا کام لینا ہے یہ وزیراعظم بہتر جانتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تنقید اس پر ہونی چاہیے جس نے معاملات کو خراب کیا، نہ کہ اس حکومت پر جو ملک کو ان مسائل سے نکالنے کی کوشش کررہی ہے۔ عمران نے پاکستان کے دیگر ملکوں سے تعلقات بھی خراب کردیے تھے۔ میڈیا سے بھی کہتی ہوں کہ اس شخص کا دکھانا کم کریں، بحث و مباحثہ ملکی مسائل اور ان کے حل پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اگر پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھانی پڑی ہیں تو 28 ارب کا پیکج بھی عوام کو دیا ہے، اب اسے پورے سال کے لیے بجٹ کا حصہ بھی بنایا جارہا ہے تاکہ عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔ میرا خیال تھا کہ نیا مینڈیٹ لے کر حکومت بنائی جائے کیونکہ حکومت 5 سال کی ہوتی ہے، پہلے 2 سے 3 برس سخت فیصلے لیے جاتے ہیں اور اس کے بعد آخر کے 2 سال میں ریلیف دیا جاتا ہے، لیکن جب انہوں نے اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کا اعلان کیا اس روز پوری مسلم لیگ (ن) ڈٹ گئی۔

ای پیپر-دی نیشن