• news

بی جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات پر مکمل پڑتال ، مظاہرے ، متعدد گرفتار 

سرینگر (کے پی آئی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعہ کو سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں  بی جے پی رہنماوں کی طرف سے حضرت محمد ﷺ خاتم النبیین کی شان میں گستاخانہ اور توہین آمیز بیانات کے خلاف مکمل ہڑتال رہی،کئی علاقوں میں سخت سیکورٹی کے باوجود مظاہرے کئے گئے ،جبکہ بھدروہ ، کشتواڑ اور رام بن میں  حالات کشیدہ ہونے پرکرفیو نافذ کردیا گیا۔پولیس حکام نے مارچ کے دوران اعلان کیاکہ قانون کوہاتھ میں لینے والے کوبخشا نہیں جائے گا۔ادھر بھارتی پولیس نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران سوپور قصبے سے دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں جموںو کشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے بھارت میں انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی ترجمان اور دیگر رہنماوں کی جانب سے توہین رسالت بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے  رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ رسالت میں گستاخی ہرگز قابل قبول نہیں ،جمعہ کو جاری بیان میں فریدہ بہن جی نے کہا کہ بی جے پی حکمران جماعت کی پالیسیوں سے مقبوضہ کشمیر سمیت پورے بھارت کے مسلمان اور دیگر اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں اور خاص کر مسلمانوں کا جینا مشکل بنا دیا گیا ہے ،ایسی صورتحال دنیا بھر کے تمام مسلم ممالک کو متحد ہوکر بھارت کے خلاف مشترکہ طور سخت اقدامات اٹھانے چاہیے ، توہین رسالت کے افسوسناک واقعے پر بھارت کے خلاف اقتصادی بائیکاٹ کے علاوہ تمام بھارتی سفارتکاروں کو ملک بدر کرایا جائے ۔دوسری جانب وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے پڑوسی گاوں سوراسیار میں گذشتہ روزچاڈورہ کے داداوم پورہ علاقے کا ایک نوجوان پراسرار حالات میں مردہ پایا گیا۔مقامی خبر رساں ایجنسی  نے ایک اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ نوجوان کی لاش رات کے اوقات میں سوراسیار میں ملی اور اسے سب ضلع ہسپتال چاڈورہ لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

ای پیپر-دی نیشن