اسلام آباد کے متعدد منصوبوں کیلئے فنڈز تفویض میٹروبس سروس کیلئے 50 کروڑ روپے مختص
اسلام آباد (وقارعباسی /وقائع نگار) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے لیے بھی متعدد منصوبو ں کے لیے فنڈز تفویض کیے ہیں حکومت نے بہارہ کہو تا فیض آباد میٹرو بس سروس کے لیے 50کروڑ، راوت تا فیض آباد میٹرو بس سروس کے لیے 1ارب روپے، نیو اسلام آباد میٹروبس سروس کی مرمت و دیگر اخراجات کے لیے 35کروڑ روپے، راول جھیل آلودگی کو روکنے کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے لیے 20کروڑ روپے، اسلام آباد ایکسپریس وے کی توسیع کے منصوبے کے لیے 45کروڑ روپے اور سیکٹر ایچ 16میں ماڈل جیل کے منصوبے کے لیے 35کروڑ روپے کی رقوم مختص کی گئی ہیں تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے جن جاری و نئے منصوبہ جات کی مد میں اسلام آباد کی سکیموں کے لیے رقوم مختص کی گئی ہیں ان میں سہالہ میں فلائی اوور کی تعمیر کے لیے 25 کروڑ روپے اسلام آباد ایکسپریس وے پر ہی واقع کورنگ پل کی تعمیر کے لیے 20کروڑ روپے کی رقم، اسلام آباد میں جانوروں کے علاج و معالجے کے لیے نئے ہسپتال کی تعمیر کے لیے 1کروڑ روپے رکھے گئے ہیں بجٹ میں وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کو ایک مربوط پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام سے منسلک کرنے کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے اس ضمن میں پی ایس ڈی پی میں بہارکہو سے فیض آباد تک کے لیے میٹرو بس سروس کے لیے 50کروڑروپے، روات سے اسلام آبا دکے لیے فوری طورپر میٹرو بس سروس کے اجرائ کے لیے بھی 1ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے علاوہ ازیں حال میں نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کے لیے چلنے والی نیو اسلام آباد میٹروبس سروس کے لیے 35کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی ہے حکومت نے اسلام آباد میں چائلڈ لیبر سروے کے لیے 5کروڑ 70لاکھ روپے، شہر میں شہریوں کی سکیورٹی کو بہتر بنانے اور پولیسنگ کی پٹرولنگ کے لیے نئی کاروں کی خریداری کی غرض سے 12کروڑ 60لاکھ روپے اسلام آباد میں قومی فرانزک سائنس ایجنسی کے قیام کے لیے 50کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے علاوہ ازیں حکومت نے پی ایس ڈی پی میں راول جھیل میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے تدارک کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ کے جاری منصوبے کے لیے 20کروڑ روپے جبکہ دریائے کری پر پل کی تعمیر کے لیے 2کروڑ روپے اسلام آباد میں گزشتہ پندرہ سال سے جاری ریونیو ریکارڈ کی کمپیوٹرائز یشن کے لیے 9کروڑ روپے اور نیشنل پولیس ہسپتال کی تعمیر کے لیے بھی 35کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔