وزیراعظم نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ مسترد کر کے زیادہ کی منظوری دی: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے باوجود موجودہ حکومت نے ایسا بجٹ دیا ہے جو ملک میں اسی طرح کا استحکام لائے گا جس طرح 2018 میں پاکستان معاشی طور پر مستحکم تھا۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زراعت کے شعبہ کے لئے تاریخی اعلانات کئے گئے ہیں، اسے زیرو ٹیکس انڈسٹری قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں مراعات سے نہ صرف زرعی شعبہ کو تقویت ملے گی بلکہ زرعی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔ زرعی آلات پر زیرو کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ہوگا، پاکستان کی تاریخ میں زرعی شعبہ کو اس طرح کا ٹیکس استثنی پہلے کبھی نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ ہے کہ معاشی استحکام صرف زراعت کے ذریعے آ سکتا ہے۔ فوڈ سکیورٹی کے شعبہ میں بھی تاریخی اعلانات کئے گئے ہیں، بجٹ میں نوجوانوں کیلئے خصوصی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ فلم انڈسٹری کے لئے بھی تاریخی اعلانات کئے گئے ہیں، ملک کے نوجوان زیادہ سے زیادہ فلم پروڈکشن کے اندر اپنی ثقافت اور کلچر کو پروموٹ کر سکیں گے، اس اقدام سے نہ صرف پاکستان کے کلچر اور سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص بھی بحال ہوگا۔ انڈسٹری کو مکمل طور پر ٹیکس استثنی دیا گیا ہے، آرٹسٹوں کیلئے پہلی مرتبہ میڈیکل انشورنس متعارف کرائی گئی جبکہ فلم پروڈیوسرز کے لئے مراعات دی گئی ہیں۔ ایک نااہل آج بڑے دعوی کر رہا ہے کہ ہم شرح نمو پانچ فیصد پر لے کر آئے۔ شہباز شریف نے آتے ہی پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا تھا اور اس کے اندر مزید 5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ قومی ترقی میں فلم و ثقافت کی اہمیت کو سمجھنے اور بجٹ 2023 میں پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے تاریخی مراعات اور ریلیف اقدامات کی منظوری پر وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وفاقی کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک ارب روپے سالانہ کی لاگت سے ’’بائنڈنگ فلم فنانس فنڈ‘‘ قائم کیا ہے اور فنکاروں کے لئے ’’میڈیکل انشورنس پالیسی‘‘ کے علاوہ بجٹ 2022-23 میں بڑی ٹیکس چھوٹ دی ہے تاکہ پاکستان کی فلم انڈسٹری اور اس سے وابستہ سیاحت جیسے دیگر شعبوں کو فروغ دیا جا سکے۔ ان اقدامات سے ملک میں فلم انڈسٹری بحال ہوگی اور دنیا کے ساتھ پاکستان کا منقطع رابطہ بحال ہوگا۔ نوجوانوں کو فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملے گا اور نئے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔