• news

بجٹ مسترد ، عمران : آئی ایم ایف نے کیسے منظوری دیدی ، شوکت ترین ، قدرتی گیس بھی مہنگی : حماد اظہر 

لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ)  سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ افراط زر اور اقتصادی ترقی کے مفروضوں پر مشتمل ہے۔ مہنگائی عام آدمی کو تباہ کر دے گی۔  چیئرمین پاکستان تحریک عمران خان نے مالی سال 2022.23ء  کا بجٹ مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ پرانا پاکستان بجٹ قوم کے لئے مزید بوجھ اور زبوں حالی کا سبب بنا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کا بجٹ عوام اور بزنس دشمن ہے۔ اصل اعداد وشمار میں افراط زر 25 سے 30 فیصد کو چھوئے گی جو عوام کے لئے تباہ کن ہوگی لیکن حکومت نے بجٹ میں شرح نمو پانچ فیصد اور افراط زر 11.50 فیصد رکھنے کا بتایا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میرے دور کی مسلسل ٹیکس اصلاحات اور غریبوں کیلئے صحت کارڈ، کامیاب پاکستان بند کردئیے گئے ہیں۔ حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسترد شدہ حکومت نے مصنوعی بجٹ پیش کیا ہے۔ عوام تو بجٹ میں ریلیف مانگ رہے تھے عام آدمی سے بجٹ پر بوجھ برقرار رہے گا۔ جی ڈی پی گروتھ آدھی ہو جائے گی۔ عام آدمی دیکھ رہا آٹا‘ گھی کیسے سستا ہوگا۔ تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کھاد پر سیلز ٹیکس دو سے بڑھا کر دس فیصد کر دیا گیا ہے۔ قدرتی گیس پر بھی سیلز ٹیکس 5 سے بڑھا کر دس فیصد کر دیا گیا۔ سنیکس مینوفیکچرنگ کیلئے فلیور پاؤڈر پر ڈیوٹی میں کمی کر دی گئی ہے ۔ ہائر ایجوکیشن کمشن کا بجٹ 66 ارب سے کم کرکے 51 ارب روپے کیا گیا ہے۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ معلوم نہیں آئی ایم ایف نے بجٹ کی کیسے منظوری دیدی۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھیں گی، مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ کہتے ہیں مہنگائی کی شرح ساڑھے 11 فیصد ہو جائے گی کیسے ہو گی۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ اکنامک سروے کے مطابق گزشتہ 2 سال جتنی گروتھ گزشتہ 30 سال میں نہیں ہوئی، یہ غلط کہتے ہیں تباہ حال معیشت دی گئی۔ ابھی یہ پٹرول‘ ڈیزل پر سیلز ٹیکس لگائیں گے۔ مہنگائی 25 سے 30فیصد تک جائے گی۔ مہنگائی کی شرح 28 فیصد ہوئی تو کون سی ترقی ہو گی؟۔ حکومت کے پاس روس سے سستا تیل لینے کا راستہ ہے۔ دو ہزار روپے سے غریب کا کچھ نہیں ہوگا۔ جو ٹیکس دے رہا ہے اس پر مزید نہ لگایا جائے۔ انہوں نے سولر پینل پر چھوٹ دی یہ آئی ایم ایف کو پسند نہیں۔ حکومت کو ریونیو اکٹھا کرنا چاہئے۔ اسلام آباد  سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق  سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے بجٹ کی شکل میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا گیا۔ کرپٹ حکمرانوں کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے لیے کچھ بھی نہیں۔ بجٹ پر اپنے ردعمل میں اسد عمر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے مہنگائی کم کرنے سے متعلق متعدد جھوٹ بولے۔ بجلی گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ ایک طرف تو مہنگائی کا طوفان ہے اور دوسری طرف معیشت تیزی سے تباہ ہورہی ہے۔  امپورٹڈ حکومت کے دور میں بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات میں 6 فیصد کمی واقع ہو چکی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ ملک میں معیشت کے حوالے سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ خدانخواستہ سری لنکا جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن