• news

دفاع کیلئے 1523 ارب مختص ، مسلح افواج نے اضافی فنڈز کی ڈیمانڈ نہیں کی 

لاہور +اسلام آباد(نیوز رپورٹر‘ خبرنگارخصوصی) وفاقی بجٹ میں ملکی دفاع کیلئے 1523 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ وفاقی بجٹ میں پاک فوج کیلئے 724  ارب روپے سے زائد کی تجویز ہے۔ گزشتہ سال اس  مد میں 730 ارب روپے سے زائد رکھے گئے تھے۔ پاک فضائیہ کیلئے 323 ارب 71 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ گزشتہ سال اس مد میں 302  ارب 91 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔ پاک بحریہ کیلئے 165 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز ہے۔ گزشتہ سال اس مد میں  158 ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے تھے۔  ملک میں درپیش چیلنجز اور شرح مہنگائی کے باوجود پاک فوج نے اپنی حربی صلاحتیوں میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی اور دستیاب وسائل میں ملکی دفاع اور سلامتی کو یقینی بنانے کا عزم قائم ہے ۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال مسلح افواج نے پچھلے دو سالوں کی طر ح اس سال بھی بجٹ کی مد میں کسی اضافی فنڈ کی ڈیمانڈ نہیں کی۔ معیشت کے استحکام کے لئے مسلح افواج نے بڑے فیصلے کئے جن میں مختلف ایریاز میں اپنی عمومی اخراجات کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوٹیلٹی بلز جن میں بجلی، گیسں اور پانی شامل ہے کی مد میں اپنے اخراجات کو مزید محدود کردیا ہے۔ ڈیزل اور پٹرول کی خصوصی بچت کیلئے دور رس اقدامات کئے گئے ہیں۔ مزید کہا گیا کہ جمعہ کا دن پوری فوج میں ڈرائے ڈے ہو گا۔ سوائے ایمرجنسی کے کوئی بھی سرکاری ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔ بڑی تربیتی مشقوں اور ٹریننگ کے لئے دور دراز علاقوں میں جانے کی بجائے کنٹونمنٹس کے قریب چھوٹے پیمانے پر ٹریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کانفرنسوں اور دیگر اہم امور کے لئے آن لائن کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عسکری سازو سامان کی خریداری کے لئے کئی معاہدوں کو مقامی کرنسی میں عمل میں لایا گیا ہے۔ پاک آرمی نے گزشتہ مالی سال میں کرونا کی مد میں الاٹ کی گئی رقم میں سے 6ارب روپے بچا کر حکومت کو واپس کئے۔ اس کے ساتھ ساتھ عسکری سازو سامان کی خریداری کیلئے پچھلے بجٹ میں بھی الاٹ کی گئی رقم سے  تقریباً ساڑھے 3ارب روپے بچا کر قومی خزانے میں واپس جمع کروائے۔ رواں سال دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا صرف 16فیصد ہے۔ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں پاکستان آرمی اور ان کے رفاعی اداروں نے پچھلے 5 سالوں میں 935ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کروائی۔
اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) ذرائع کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال کے لے 56 ارب روپے تو صرف افراط زر کے تناسب سے ہی کم لئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق خطے اور دنیا کے دیگر ممالک کے دفاعی اخراجات کا موازنہ کریں تو ہندوستان کا دفاعی بجٹ 70بلین ڈالر جبکہ پاکستان کا دفاعی بجٹ صرف11 ارب ڈالر ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت پاکستان کی نسبت اپنے ایک فوجی پر سالانہ  4گنا زیادہ خرچ کر تا ہے۔ پاکستان اپنے ایک فوجی پر سالانہ 13400ڈالر، انڈیا  42000ڈالر، امریکہ 392,000ڈالر، ایران 23000 ڈالر جب کہ سعودی عرب371,000ڈالر خرچ کرتا ہے۔ سالانہ دفاعی اخراجات کے حوالے سے بھارت دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جس کا دفاعی بجٹ پاکستان کی نسبت 7گنا زیادہ ہے۔ بھارت صرف جدید اسلحہ کی خریداری کے لیے سالانہ لگ بھگ 18 سے19  ارب ڈالر خرچ کرتا ہے جو کہ پاکستان کے پورے بجٹ کا تقریباً 2گنا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کا دفاعی بجٹ 55.6 بلین ڈالر،  چین کا دفاعی بجٹ 293بلین ڈالر، ایران کا  24.6بلین ڈالر، متحدہ عرب امارات کا 22.5بلین ڈالر اور ترکی کا دفاعی بجٹ 20.7بلین ڈالر ہے۔ پاکستان کا دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا 16فیصد ہے جس میں سے 7فیصد پاکستان آرمی جب کہ باقی نیوی اور ائیر فورس کے حصے میں آتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن