گستاخانہ بیان کیخلاف دنیا بھر میں مظاہرے ، بھارتی پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ ، 2 شہید ، 15 زخمی
نئی دہلی؍ نیو یارک (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) گستاخانہ بیانات کیخلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں بھارت میں مسلمان مظاہرین پر پولیس کی سیدھی فائرنگ سے دو افراد شہید اور 15 زخمی ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈ کے شہررانچی میں نبی کریم ﷺ کی شان میں بی جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمان مظاہرین پرپولیس نے براہ راست فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 مسلمان شہید ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے جانبدارانہ سلوک کرتے ہوئے 130 سے زیادہ پرامن اور نہتے مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس گولی چلانے پر مجبور ہو گئی ہجوم نے مسجد سے بازار تک مارچ نہ کرنے کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور جب پولیس نے لاٹھی چارج سے ریلی کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو ٹوٹی ہوئی بوتلیں اور پتھر پھینکے گئے مقامی رہائشی نے بتایا کہ حکام نے شہر میں انٹرنیٹ کنکشن کاٹ دیا اور کرفیو نافذ کر دیا دن بھر ماحول کشیدہ رہا ہم امن اور ہم آہنگی کی دعا کر رہے ہیں اتر پردیش میں پولیس نے ایک ریلی کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس فائر کی شمالی بھارت کی ریاست بھر میں کئی مظاہرے کئے گئے کولکتہ کے مشرقی میگا سٹی کے قریب کئی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کر دی مظاہرین نے ایک ریلوے لائن کو بلاک کر دیا اور ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔ امریکی شہر نیویارک میں مقیم جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں احتجاج کیا، امریکی شہر نیویارک میں مقیم ساؤتھ ایشین مسلم کمیونٹی کی جانب سے بھارتی قونصلیٹ کے باہر گستاخانہ بیانات پر مظاہرہ کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی شہر نیویارک میں مقیم ساؤتھ ایشین مسلم کمیونٹی کی جانب سے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی رہنما اپنے بیانات پر معافی مانگے۔ مظاہرین نے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا۔