جے یو آئی شیرانی کا پی ٹی آئی سے اتحادیہ ، الیکشن کمشن کو ساتھ ملا کر انتخابات جیتنا چاہتے ہیں : عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) جمعیت علمائے اسلام شیرانی گروپ کے سربراہ مولانا خان محمد شیرانی نے 25 رکنی وفد کے ساتھ کے پی کے ہائوس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چودھری اور سابق وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، صدر بلوچستان قاسم سوری، جنرل سیکرٹری پختونخوا علی امین گنڈا پور اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ملاقات میں موجود تھے۔ جمعیت علمائے اسلام (ش) اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین اتحاد و شراکت کا باضابطہ اعلان کیا۔ دونوں جماعتوں کے مابین باہمی مشاورت سے سیاسی و انتخابی حکمت عملی مرتب کرنے پر مکمل اتفاق کیا۔ مولانا خان محمد شیرانی نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کیخلاف جدوجہد مشترکات میں سے ہے۔ سماج و سیاست سے جبر و نفاق کا خاتمہ اہم ضرورت ہے۔ دونوں جماعتوں کے مابین رفاقت کو باہمی روابط و مشاورت سے نتیجہ خیز ایجنڈے کی صورت میں ڈھالیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور عمائدین کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ ارفع مقاصد کے حصول کیلئے جدوجہد سیاست کا امتیاز ہے۔ تحریک انصاف روایتی سیاست سے بالاتر، اعلیٰ سیاسی و سماجی مقاصد کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اہلِ علم آگے بڑھیں اور قوم کی درست سمت میں رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں۔ دونوں جماعتوں کے مابین طے پانے والے معاملات کی کامیابی کیلئے دعاگو ہوں۔ ادھر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ناراض پارٹی رہنما حامد خان نے ملاقات کی۔ حامد خان نے کہا کہ پارٹی کو دوبارہ اسی نعرے پر آگے بڑھائیں گے جس طرح بنائی گئی تھی۔ دریں اثنا اسلام آباد میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ہفتے چیف الیکشن کمشنر وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازسے ہدایت لیتا ہے، یہ الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر دھاندلی سے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا جب تک زراعت ٹھیک نہیں ہوگی تب تک ملکی سکیورٹی خطرے میں ہے۔ پاکستان صرف زراعت پر توجہ دے تو ملکی دولت میں اضافہ ہوسکتا ہے، آج کسانوں کے برے حالات ہیں، اگر کسانوں کے حالات ٹھیک نہ کیے گئے تو پاکستان کو فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ ہوگا۔ اگر کسانوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی نہ دی تو فوڈ سکیورٹی ایشو بنے گا، کسانوں کی مدد تحریک انصاف کے منشور میں شامل ہے، پاکستان میں خوشحالی زراعت کے ذریعے آئے گی۔ ہماری حکومت نے کسانوں کو سبسڈی دی تھی، سیڈ، کاٹن، ڈی اے پی، یوریا پر ہم نے سبسڈی دی تھی، دنیا سے پانچ فیصد کم قیمت پر ہم یوریا بیچ رہے تھے۔ یہ صرف اپنے نیب، ایف آئی اے کرپشن کیسز ختم کرانے آئے تھے، تحقیقات کرنے والے ڈاکٹر رضوان، نوید، گلزار بھی ہارٹ اٹیک سے مر گئے، نیب کے اوپر اب شہبازشریف بیٹھ گیا ہے، بلے کو دودھ کی رکھوالی کے لیے بٹھا دیا گیا ہے، زرداری کے بھی سارے کیسز ختم ہوں گے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں 30 سال بعد گروتھ ریٹ بہتر ہوا، پچھلے دو سالوں میں پاکستان کی دولت میں اضافہ ہوا تھا۔ ان کے ہوتے ہوئے پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، جب کال دوں گا توآپ سب نے باہر نکلنا ہے۔ آج صحافیوں کو فون کرکے دھمکیاں دی جاتی ہیں، یہ جمہوریت نہیں ہے، واشنگٹن سے جو حکم آئے گا انہوں نے ماننا ہے، ہم ان کے خلاف سیاست نہیں جہاد کر رہے ہیں، ان کے لیڈرز کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں، یہ پیسوں کے غلام ہیں۔ امپورٹڈ حکومت امریکی پالیسیوں پر عملدرآمد کیلئے لائی گئی۔