سی این جی سٹیشن کھولے جائیں، 1500 ارب کا فائدہ ہوگا ، غیاث عبداللہ پراچہ
لاہور( این این آئی)سی این جی انڈسٹری کو گیس کی سپلائی اور کاروبار کرنے کا موقع ملنے سے سالانہ 1500 ارب کا سالانہ گردشی قرضہ کم کیا جاسکتا ہے۔ سی این جی سیکٹر حکومت سے 13ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے 20 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پرگیس حاصل کررہی ہے جبکہ حکومت دوسرے شعبوں کو یہ گیس 3ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے 8ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر مہیا کررہی ہے،حکومت پالیسی وضع کرے۔ گردشی قرضہ جو اس وقت 2 کھرب سے بڑھ چکا ہے اس کا بوجھ قومی خزانے پر کم ہوسکے ۔ حکومت مہنگائی کے ستائے عوام کو عالمی مارکیٹ میں تیل کی روزبروزبڑھتی ہوئی قیمتوں کے منفی اثرات سے بچانے کیلئے بروقت صحیح فیصلے کرے تاکہ عوام کو ہر پندرہ دن کے بعد تیل کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کے اثرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ سی این جی سیکٹر کو گیس مہیا کرنے کی بجائے ان سیکٹرز کو گیس دی جارہی ہے جو سستے دام پر حکومت سے گیس حاصل کرکے اربوں روپے کی سبسڈی بھی وصول کررہے ہیں۔پنجاب کے سی این جی سٹیشنز گزشتہ سات ماہ سے بند پڑے ہیں، انہیںفوراََ کھولنے کیلئے گیس مہیا کی جائے تاکہ عوام کو مہنگے تیل کی قیمتوں کے اثرات سے نجات مل سکے کیونکہ سی این جی آج بھی پٹرول کے مقابلے میں بہت سستی ہے۔