عملہ فارن کی بجائے ممنوعہ فنڈنگ لکھے‘ چیف الیکشن کمشنر‘ پی ٹی آئی نے سکروٹنی رپورٹ مسترد کر دی
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پی ٹی آئی کا مو¿قف تسلیم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) عملے کو اس کے خلاف کیس فارن فنڈنگ کے بجائے ممنوعہ فنڈنگ لکھنے کی ہدایت کردی۔ الیکشن کمیشن میں سماعت کے آغاز میں پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کاز لسٹ میں آج بھی فارن فنڈنگ لکھا ہوا ہے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے عملے کو ہدایت کی کہ آئندہ کیس کو فارن فنڈنگ نہ لکھا جائے۔ انور منصور نے کہا کہ پہلے دن سے میرا مو¿قف ہے کہ کیس ممنوعہ فنڈنگ کا ہے فارن فنڈنگ نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کا مو¿قف درست ہے تب ہی ہدایات جاری کی ہیں۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ فارن فنڈڈ پارٹی کے حوالے سے بھی قانون واضح ہے۔ انور منصور نے کہا کہ فارن فنڈڈ جماعت کے خلاف الیکشن کمیشن نہیں وفاقی حکومت کارروائی کر سکتی ہے، سکروٹنی کمیٹی کو تمام تفصیلات اور مو¿قف سے آگاہ کیا تھا۔ ہم سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ جس کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کرلیے اور مزید سماعت 20 جون تک ملتوی کردی گئی۔صو بائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو چکا ہے جس کے بعد 307امیدواران ضمنی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ 24جون کو امیدواران کی حتمی فہرست شائع کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے مانیٹرنگ ٹیمیں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کی سربراہی میں تشکیل دے دی گئی ہیں۔PP-217ضلع ملتان میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی گئی۔ PP-217ملتان میں ترقیاتی سکیموں کا اعلان کر نے پر امیدوار محمد سلمان کو نوٹس جاری کیا گیا۔ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق ان انتخابات میں پہلے سے موجود حتمی انتخابی فہرستیں استعمال کریگا اورا ن کی حلقہ بندی بھی پرانی ہی ہے۔ ان 20حلقوں میں نئی انتخابی فہرستوں کے استعمال کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
ممنوعہ فنڈنگ