• news

سی پیک منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں شہباز شریف  چینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ رشکئی اقتصادی زون میں ترقیاتی کام مقررہ مدت کے اندر مکمل کئے جائیں اور تمام رکاوٹوں کو فوراً دور کیا جائے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ ہدایت بدھ کو یہاں رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے دورہ کے دوران جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود، وفاقی وزیر برائے اوور سیز پاکستانیز ساجد طوری، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، پاکستان میں چینی سفارتخانے کی ناظم الامور چینی کمپنی کے نمائندوں اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس کو رشکئی خصوصی اقتصادی زون پر جاری کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون 1000ایکڑ پر محیط ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پی کے  ذریعے بنایا جا رہا ہے۔ KPEZDMC  کے 9 فیصد اور CRBC کے 91فیصد شیئرز ہیں جو اس نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔ چینی کمپنی اس خصوصی اقتصادی زون کے آپریشنز کی ذمہ دار ہیں۔ منصوبے میں مقامی لوگوں کے لئے براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کرنے اور اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے زون تک گیس کی فراہمی یقینی بنا دی ہے جبکہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی زون تک بجلی کی فراہمی کے لیے گرڈ سٹیشن بنا رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے دی گئی مقررہ مدت پر سختی سے عمل کیا جائے۔ چینی کمپنی کو ہرممکن مدد فراہم کی جائے۔ وزیراعظم نے چینی کمپنیز کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کی کمپنیز ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے صوبوں میں اقتصادی زونز کی تعمیر ہماری ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے رشکئی خصوصی اقتصادی زون سائٹ کا دورہ بھی کیا اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا خصوصی اقتصادی زونز کو بروقت مکمل کیا جائے، انہیں سرمایہ کاری کے حوالے سے رول ماڈل بنایا جائے گا، آنے والا دور پاکستان کے لئے خوشحالی لے کر آئے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو رشکئی میں خصوصی اقتصادی زون کے دورے کے دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا بطور وزیراعظم کسی بھی خصوصی اقتصادی زون کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے بلوچستان اور خیبر پی کے سمیت آبادی کے لحاظ سے چھوٹے صوبوں میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان زونز کے قیام سے صنعتی سرمایہ کاری، روزگار کی فراہمی، پیداوار کی ترقی اور محاصل میں اضافہ ممکن ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان منصوبوں کی بدولت آنے والا وقت ہمارے لئے خوشحالی لے کر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں 9 خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دی گئی لیکن بعد میں حالات بدل گئے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں لیبر مہنگی اور پاکستان میں نسبتاً سستی ہے۔ یہاں ہنر مند اور نیم ہنر مند افرادی قوت دستیاب ہے۔ پاکستان چینی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زون کی تعمیر مقررہ وقت پر کی جائے۔ انہوں نے چین کی دوستی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے۔ اگر کوئی رکاوٹیں اور مسائل ہیں تو انہیں مل کر دور کیا جائے گا۔ انہوں نے پاکستان اور چین کی کمپنیوں کے مابین شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی کمپنیاں ایک دوسرے سے استفادہ کر سکتی ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے چین کے صدر شی جن پنگ کی سالگرہ پر انہیں کیک اور پھولوں کا تحفہ بھیجا گیا۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کیک اور گلدستہ اسلام آباد میں چینی سفارتخانے پہنچایا گیا۔ چینی حکام نے وزیراعظم کی جانب سے تحائف پر شکریہ ادا کیا اور جوابی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لئے وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے ملاقات کی۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں وزیراعظم کو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف انتظامی، مالیاتی اور ترقیاتی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے انہیں ہدایت کی کہ وہ پلاننگ کمیشن اور وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ مل کر تمام حل طلب امور کو جلد از جلد نمٹائیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں تمام موجود وسائل کو بھرپور انداز میں بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔ مزید براں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈز کی کتابوں کی اشاعت میں تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کو معاملے پر فوری کارروائی کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی والدین اور طالب علموں کو درپیش تکالیف کو فی الفور دور کیا جائے۔ انہوں نے ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی کی بھی ہدایت کی۔ آئی این پی اور نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم چین۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وزیر اعظم نے اقتصادی زون رشکئی کے دورے کے بعد چینی اور پاکستانی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میری ذاتی دلچسپی اور عزم ہے کہ پاکستان میں اقتصادی زونز کو فروغ دیا جائے اور یہ عمل خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پی کے میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا اور آگے بھی بہترین کام کریں گے۔ جبکہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے چینی صدر کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ وزیراعظم نے کہا چین، ان کی متحرک قیادت میں، پاکستان کے آل ویدر سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنر کے طور پر ابھرا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہم صدر شی جن پنگ کے مشترکہ مستقبل کی پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کو سراہتے ہیں۔ مزید براں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کی ہے جس میں دینی مدارس کے حوالے سے درپیش مسائل و مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے جملہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ ذرائع کے مطابق وفد نے صدر مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد میں مولانا فضل الرحمان، مولانا محمد حنیف جالندھری اور دیگر شامل تھے۔ وفاق المدارس کے قائدین نے مدارس کے حوالے سے درپیش مسائل پر مشتمل ایک جامع عرض داشت بھی وزیر اعظم کو پیش کی۔
شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن