چیئر مین سینٹ کی ارکان پارلیمنٹ و عملہ کو ماسک پہننے کی ہدایت
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے پاورٹی ایلیویشن فنڈ کی چیئرپرسن کی حیثیت سے مفت پٹرول کی سہولت کے لئے دیا جانے والا کارڈ سپیکر قومی اسمبلی کو واپس کرنے کے اقدام کو ارکان اسمبلی کی طرف سے سراہا گیا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی باتوں سے اتفاق ہے لیکن جس کابینہ کی یہ وزیر تھیں ان کے وزیراعظم نے ہیلی کاپٹر پر گھر سے دفتر آنے پر ایک ارب روپیہ خرچ کردیا اس پر بھی اعتراض ہونا چاہیے تھا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ہدایت کی کہ تمام اراکین فیس ماسک کا استعمال کریں۔ اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ نے اراکین سینیٹ و عملہ کو فیس ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین سینیٹ سمیت بیشتر اراکین نے اجلاس میں فیس ماسک پہن کر شرکت کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید سینیٹ میں بجٹ پر تقریر کے دوران غریب کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور یہ کہتے ہوئے کہ’’ یہ کاغذ کا ٹکڑا غریب عوام کو کیا دے گا ‘‘بجٹ کی کاپی پھاڑ ڈالی۔ بولے! حکومت سے پوچھتا ہوں غریب کو کیا ملا، یہاں تو تقریریں کی جاتیں اور ٹاک شوز میں کھیلا جاتا ہے لیکن جب ’’سستی ہوگی روٹی اور مہنگی ہوگی جان کب آئے گا ایسا پاکستان‘‘ مداخلت کا کامیاب ہونا ہی سازش ہے اور ان فیصلوں میں پیپلز پارٹی ایم کیو ایم سمیت ساری اتحادی جماعتیں شامل ہیں۔