آ ئی ایم ایف لچک دکھانے پر تیار نہیں ، پچھلی حکومت والی شرائط رکھی ہیں
اسلام اباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ مشکل یہ پڑی ہے کہ آئی ایم ایف اپنی شرائط میں لچک پیدا کرنے کو تیار نہیں اور پٹرول کی قیمت بڑھانے کے باوجود آئی ایم ایف نے اب تک معاہدہ جاری رکھنے پر دستخط نہیں کیے۔ ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنی غلطی تسلیم کرکے میثاق معیشت پر حکومت کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایسا معاہدہ کیا جو پاکستان کے حالات کے مطابق نہیں تھا، انہوں نے تمام سبسڈیز کو ختم کرنے کا وعدہ کیا جب کہ عوام کی معاشی حالت ایسی ہے کہ ہم یہ کرنہیں سکتے، آئی ایم ایف سے معاہدے میں گزشتہ حکومت نے پیٹرول پر سبسڈی زیرو کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس گزشتہ حکومت کا معاہدہ موجود ہے، آئی ایم ایف نے وہی شرائط رکھی ہیں جو گزشتہ حکومت نے ان کے ساتھ معاہدہ کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ معیشت پر اسحاق ڈار رہنمائی کر رہے ہیں وہ حالات سے باخبرہیں، پی ٹی آئی نے معیشت ایسی خراب کردی ہے کہ اب اس طرح سے کنٹرول کرنا مشکل ہورہا ہے، جب ڈالر کنٹرول میں تھا تو انہوں نے واویلا کیا کہ ڈالر کو اسحاق ڈار نے قید کیا ہوا ہے، جب ڈالر کو آزاد چھوڑا تو ڈالر 115 سے 190 پر آگیا، ہمارے 2 ماہ میں ڈالر 190 سے آگے گیا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مشکل یہ پڑی ہے کہ آئی ایم ایف اپنی شرائط میں لچک پیدا کرنے کو تیار نہیں، آئی ایم ایف سے کہا گیا کہ پٹرول پر پیسے تین چار اقساط میں بڑھا دیں گے لیکن وہ نہیں مانے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ صرف اور صرف آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر ہے، لہٰذا جیسے ہی آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا تو ڈالر کو 182 پر لے آئیں گے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے عوام نے خود کو الگ رکھا، پی ٹی آئی کی برگر کلاس کسی جگہ ہزار، کسی جگہ 2 ہزار تھی اور اس سے زیادہ لوگ نہیں تھے، تین چار مقامات پر ہی ہزار سے 2 ہزار لوگ تھے باقی جگہ 70 سے 150 لوگ تھے، 22 کروڑ کی آبادی میں پی ٹی آئی کے احتجاج پر صرف 10 سے 12 ہزار لوگوں نے دھیان دیا۔