مشرف کو واپس آنا چاہئے، حکومت سہولت دینا چاہتی ہے : وزیر قانون
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت سابق صدر پرویز مشرف کو وطن واپس لانے کیلئے سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے،پرویز مشرف کو سزا ہوئی تھی وہ واپس آئیں اور عدالت انکے معاملے کو دیکھے،پرویز مشرف کو واپس آنا چاہیے اور قانون کا سامنا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کے افتتاح کے موقع پر کیا ۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت ہے کہ بار کونسلز کیساتھ تعاون کیا جائے،ہمیشہ جمہوریت کیلئے بار کونسلز نے سب سے کلیدی کردار ادا کیا،آمریت دور میںکئی مشکلات کا سامنا کیا۔ لیگل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کیلئے سپریم کورٹ نے حکم دیا،سات رکنی اسٹاف بھی ڈائریکٹوریٹ کا تعینات کر دیا گیا ہے،لائ وزیر قانون نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے صوابدیدی فنڈ سے گرانٹ ان ایڈ کو چار کروڑ روپے دیئے ہیں ،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو بھی چار کروڑ روپے کی گرانٹ دے دی ہے۔ اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون نے کہا کہ وکلا کے مسائل حل کرنے کیلئے احسن اقدام پر وفاقی وزیر قانون کا شکریہ ادا کرتے ہیں،سپریم کورٹ بار ہاوسنگ سوسائٹی کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے خصوصی اقدامات کی ہدایت کی ہے،وزیر اعظم اور وزیر قانون سے مطالبہ کرتا ہوں کہ قاضی فائز عیسی کیس میں نظرثانی اپیل واپس لی جائے، اپیل واپس لیکر عدلیہ کو آزاد رہنے دیا جائے۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ پرویز مشرف کی سزا معطلی کیخلاف اپیل سپریم کورٹ سماعت کیلئے مقرر کرے،پرویز مشرف کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے ۔ وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ وزیر وزیراعظم شہباز شریف سے جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی اپیل ،بارے بات کروں گا،کابینہ کے آئندہ اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی اپیل مستقل سیکرٹری قانون کا معاملہ بھی کابینہ کے سامنے رکھوں گا ۔ پرویز مشرف کو واپس آنا چاہیے اور قانون کا سامنا کریں۔ قبل ازیں وزیر قانون نے سپریم کورٹ میں ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کا افتتاح کیا ۔