• news

آئی ایم ایف کے مطابق فنانس بل میں ردوبدل‘ 12 لاکھ آمدن پر بھاری ٹیکس 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث کو آج سمیٹیں گے ،وہ بحث کے دوران اٹھائے گئے نکات کا جواب دیں گے ،سینٹ کی طرف سے آنے والی سفارشات  اور ائی ایم ایف کے مطالبات کے مطابق فنانس بل میں رد وبدل کا اعلان کریں گے جن میں اہم  تبدیلی انکم ٹیکس کو حوالے سے کی جا رہی ہے ،بجٹ کے اعلا ن کے موقع پر 6 لاکھ سے  12 روپے تک صرف  ایک سو روپے ٹیکس تھا جسے اب معمول کے ٹیکس میں بدل دیا جائے گا،اس سے 12لاکھ سالانہ آمدن کے حامل افراد پر ٹیکس میں بھاری اضافہ ہو گا ،پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی شرح کو30روپے فی لیٹر سے بڑھاکر50روپے رتک لیجانے کیلئے وفاقی حکومت نے پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی سے متعلق قانون میں فنانس بل2022کے زریعے ترمیم کی جائے گی ، درآمد ہونے والی اشیاء پر درآمدات پر مارکیٹ میں رائج قیمتوں کی بنیاد پر17فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے اور ملک میں بننے والی اشیاء پر مارکیٹ میں رائج قیمتوں کی بنیاد پر17فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے 15کروڑسے30کروڑ روپے یا اس سے زائد آمدن پر1فیصد سے 4فیصد پاورٹی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،فنانس بل کے زریعے کچھ اشیا  پر کسٹمز ڈیوٹی میں اضافہ جبکہ یکم جولائی سے نوٹیفیکیشن کے زریعے ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مذید چھوٹ ختم کر کے ایف بی آر ٹیکس ریونیو کو7004ارب روپے سے بڑھاکر7426ارب روپے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس ضمن میں فنانس بل میں  مذید چھوٹ ختم کرنے سے متعلق نئی ترامیم کو شامل کر لیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن