روس پر پابندیاں ، پاکستان سمیت کئی ممالک متاثر ، با مقصد مذاکرات کیلئے سازگار ماحول بھارت کی ذمہ داری : دفتر خارجہ
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ روس پر پابندیوں سے پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک متاثر ہوں گے۔ ہفتہ وار میڈیا بریفننگ میں انہوں نے کہاکہ ہم بھارت سے زیر التوا مسائل کے حل کے لیے بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں، ماحول کو سازگار بنانا بھارت کی ذمہ داری ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر افغان بھائیوں کے لیے امداد فراہم کی گئی، زلزلہ سے نقصان پر دلی تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فرینڈز آف گروپ کے اجلاس میں ڈس انفارمیشن کے مقابلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور منظم حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔ کینیڈین پارلیمان میں پاکستان کے اندرونی معاملات سے متعلق دیئے گئے بے بنیاد اور غلط ریمارکس پر کینیڈین ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں مزید گیارہ کشمیریوں کی ماوارئے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ پاکستانی ہائی کمشن نئی دہلی نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے یوم وفات سے متعلق رسومات میں شرکت کے لیے بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو 495 ویزے جاری کیے، پاکستان نے افغانستان میں ہولناک زلزلے اور سیلاب سے ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کی تباہی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان نے افغانستان کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا ہے، پاکستان کی حکومت اور عوام اس مشکل وقت میں اپنے افغان بھائیوں کے دکھ کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کے 26 ویں اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کرنے کے لیے کیگالی روانڈا کے سرکاری دورے پر ہیں، جنہوں نے گزشتہ روز کامن ویلتھ کے وزرائے خارجہ امور کے اجلاس میں شرکت کی، انہوں نے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے عمل کے جلد اختتام کی امید ظاہر کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ ملکر 18 اور 19 جون کو نفرت انگیز تقاریر کے انسداد کے عالمی دن اور تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا، پناہ گزینوں کا عالمی دن 20 جون 2022 کو منایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کا یہ مطالبہ دہرایا کہ عالمی برادری بھارت کو بے گناہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھہرائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک 636 سے زائد کشمیری جعلی مقابلوں اور نام نہادکورڈن اینڈ سرچ آپریشنز میں شہید ہوچکے ہیں جبکہ رواں سال کشمیریوں کے 113 ماورائے عدالت قتل ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ کشمیریوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال، ماورائے عدالت قتل، حراستی ہلاکتیں، جبری گمشدگیاں، کشمیری قیادت اور نوجوانوں کی قید و بند اور محکومی کے دیگر طریقے ماضی میں ناکام ہوئے ہیں اور وہ آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔