عمران سے وزیراعظم آزاد کشمیر کی ملاقات ، سپر ٹیکس معیشت تباہ کردے گا ، پی ٹی آئی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان سے پی ایم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے ملاقات کی۔ تنویر الیاس نے بجٹ اور حکومتی اقدامات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت عوامی مفاد کی حامل اصلاحات لا رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے پوٹینشل کو بروئے کار لا کر بے روزگاری ختم کی جائے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی طرف سے سپر ٹیکس کے نفاذ کو صنعت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملکی معیشت تباہ ہو جائے گی اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ 10 فیصد ٹیکس لگانے سے انڈسٹری بند ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریبوں کی باتیں کرتے ہیں‘ لیکن خیال نہیں کرتے۔ الیکشن نہ ہوئے تو ہمارا حال بھی سری لنکا جیسا ہو جائے گا۔ موجودہ حکومت معیشت پر جھوٹ نہ بولے۔ مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ روپیہ آ ج پھر گر گیا۔ ان پر کوئی بھروسہ نہیں کر رہا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل بجٹ آج مکمل ہوا ہے اس لیے سینٹ کو آج سے 14 دن کا وقت دیا جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو بجٹ غیر آئینی ہو جائے گا اور عدالتوں میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم میں اتنی بھی ہمت نہیں تھی کہ بجٹ قومی اسمبلی کے فلور پر جاکر پیش کر دیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ قومی اسمبلی کے بجائے وزیر اعظم نے بجٹ میں کیے گئے اقدامات کا باہر بیٹھ کر ایک کمرے میں اعلان کیا۔ ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے لیکن ان کو یاد دلاتا چلوں کہ جب انہوں نے حکومت چھوڑی تھی تو اس وقت جون 2018 میں پاکستان سٹیٹ بینک کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر 9.7 ارب ڈالر موجود تھے لیکن جب بیرونی سازش کے تحت عدم اعتماد کی تحریک پیش کر کے عمران خان کی حکومت گرائی گئی تو اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر 16.4 ارب ڈالر موجود تھے جو اب 8.2 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ سپر ٹیکس کا مطلب پہلے سے ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکس لگانا ہے۔ معیشت تباہ ہو رہی ہے اور اس وقت ایسا اقدام پی ٹی آئی کی پیدا کردہ صنعتی رفتار کم کر دے گا۔ صنعت کو اجناس اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے اور اس سپر ٹیکس کی قیمت ان شعبوں کی بیلنس شیٹ میں رکھی جائے گی اور مختلف طریقوں سے صارفین تک لاگو ہوگی جس کا مطلب عوام کے لیے قیمتوں میں اس سے بھی زیادہ اضافہ ہوگا۔ سابق وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ جب وزیراعظم اور وزیر خزانہ کی میڈیا سے گفتگو کے بعد سٹاک مارکیٹ بری طرح کریش کر جائے اورکرنسی کی قدر بری طرح کم ہو جائے تو ان حالات سے حکومت پر اعتماد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں پاکستان کو دیوالیہ کر رہی ہیں اس ٹولے سے جلد از جلد نجات ہی پاکستان کا مفاد ہے۔