موبائل فون پر ٹیکس کم ، سگریٹ 100 فیصد مہنگے ، چینی کے مشروبات ختم کرنے کی سفارشات
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 23۔ 2022کے بجٹ پر سینٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات پیش کردی گئیں، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے سگریٹ کی قیمت 100فیصد بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سگریٹ پینا منع ہے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تمباکو نوشی نہ صرف صحت کے لئے مضر ہے بلکہ ہمارے ہیلتھ سیکٹر پر بھی بہت بڑا بوجھ ہے اور آئندہ آنے والی نسلوں کو بچانے کے لئے ہمیں سخت ایکشن لینا چاہئے اور اس پر ٹیکس لگائیں گے تو قوم خوشی محسوس کرے گی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں افغانستان میں زلزلے کے باعث وفات پانے والوں کے لئے دعا کی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کی صحت یابی کے لئے بھی دعا کرائی گئی، اجلاس میں مالی سال 2023-23کے بجٹ پر سینیٹ کی سفارشات پر بحث کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ پاٹا اور فاٹا کو 2035 تک تمام ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، تمام ہسپتالوں کو ٹیکسز سے چھوٹ دی جائے، مساجد اور دینی مدارس کو یوٹیلیٹی بلزمیں لگائے گئے تمام ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوںمیں15فیصد اضافہ کم ہے ، 30فیصد اضافہ نہیں کرتے تو کم از کم 20فیصد تو کر دیں، بوڑھے پینشنرز کی پنشن سن کے آدمی شرماجاتا ہے ، پنشن میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے ،چینی سے بننے والے ڈرنکس(مشروبات) کو بالکل ختم کر دیا جائے یا ان پر ٹیکس میںا ضافہ کیا جائے۔ رکن اسمبلی وجیہہ قمر نے بجٹ اجلاس میں ڈیوٹی کرنے والے اسمبلی اور سینیٹ ملازمین کے لئے اعزازیئے کا مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا کہ یہ بجٹ تقریباً زرعی سیکٹر کے لئے فیورٹ بجٹ ہے، دس سال اگر آپ زراعت کویہ سپورٹ دیتے رہے تودس سال بعد پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہوگا کوئی قرضہ نہیں مانگے گا ،کوئی آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائے گا، انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سگریٹ پینا منع ہے، آج انگلینڈ میں ایک سگریٹ کے پیکٹ کی قیمت پاکستانی3500 روپے ہے اور ہمارے پاس آج بھی اچھے سے اچھا برانڈ 110اور 120روپے کا ہے جس پیکٹ کی قیمت اگر 100روپے ہے اس کی کم سے کم قیمت دو سو روپیہ کرو، ہمیں لوگوں کو بچانا ہے، ٹی بی سے بچانا ہے ، ہیپاٹائٹس بی سے بچانا ہے ، کینسر سے بچانا ہے، ہم نے کابینہ میں کہا کہ کم سے کم ایک روپیہ فی سگریٹ پر ٹیکس بڑھائو ، 20روپے پیکٹ پر بڑھائو۔ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کہا کہ اگرمولانا عبدالاکبر چترالی کو اپنی سیٹ سے زیادہ اپنے علاقے کے عوام کا احساس ہے تو ادھر حکومتی بینچز پر بیٹھیں تاکہ ہم مفتاح اسماعیل سے وہاں کے لوگوں کے لئے کام کرا سکیں ، ان کی پوری جماعت یہاں بیٹھی ہے اور وہ وہاں بیٹھے ہیں ان کے خلاف ریفرنس پیش کرنا بھی چاہتے ہیں اور نہیں بھی کرنا چاہتے کیونکہ ہم سب کے دوست ہیں اس لئے ان کو فیصلہ کرنا ہے، سردار ایاز صادق نے کہا کہ وزیر خزانہ نے جو بجٹ دیا یہ ساری اتحادی حکومت کا بجٹ ہے، جب مفتاح صاحب ٹی وی پر آتے ہیں تو لوگ گھبرا جاتے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ان حالات میں اچھا بجٹ پیش نہیں کرسکتے تھے حالات دنوں میں بہتری کی طرف چل نکلیں گے ہم نے ٹیکس چوروں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔ قسم کھائیں کہ ٹیکس چوروں کی سفارش نہیں کریں گے اورٹیکس چور جو ایوان میں آجاتے ہیں اس کے سامنے بھی بند باندھیں گے ۔ عام آدمی سانس لینے پر بھی ٹیکس دیتاہے مگر کچھ لوگ اربوں روپے لوٹ کر ایوان میں پہنچ جاتے ہیں۔ حالات دنوں میں بہتری کی طرف چل نکلیں گے سیگریٹ کی دو بڑی کمپنیوں کے پاس کل مارکیٹ کا 7فیصد حصہ ہے مگر وہ زیادہ ٹیکس دیتی ہیں اور باقی پوری انڈسٹری صرف 2ارب روپے ٹیکس دیتی ہے اس لابی کے بندے ان ایوانوں میں موجود ہیں ہم ان کو ٹیکس نہیں کر پا رہے ہیں۔ لوگوں نے کرکٹ ٹیمیں بنائی ہوئی ہیں جہاں گاڑیاں بن رہی ہیں وہاں مہنگی اور پاکستان میں سستی بیج رہے ہیں۔ اربوں روپے لوٹ کر وہ ایوان میں پہنچ جاتے ہیں۔ ہمارے ملک میں وسائل موجود ہیں اگر ہم ان سے ٹیکس لیں توہمیں کشکول نہ اٹھانا پڑے۔ ہمیں ٹیکس کلچر کو تبدیل کرنا ہوگا۔ دعا کریں یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جائے۔ قبل ازیںقومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 23 ۔ 2022 کے بجٹ پر سینٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات پیش کردی گئیں جن میں خیبرپختونخوا کے انضمام شدہ قبائلی علاقوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں استثنی دینے، سوڈا، جوسز اور انرجی ڈرنکس میں شوگر کی مقدار کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے، موبائل فون پر ایڈوانس آئی ٹی ٹیکس میں 8فیصد کمی کرنے،فارماسیوٹیکل کمپنیز کی جانب سے 15فروری 2022 تک جمع کرائے جانے والے سیلز ٹیکس کو فوری طور پر ریفنڈ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں سینٹ کی جانب سے بھجوائی گئی سفارشات پیش کی گئیں جن میں غیر منافع بخش تنظیموں کو انکم ٹیکس سے استثنی اور انہیں دوسرے شیڈول میں شامل کئے جانے کی تجویز دی گئی۔