چین ہمہ وقت سٹر یٹجک شراکت دار: پاکستان
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ نے برکس اجلاس کی کامیاب میزبانی پر چین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے تنظیم کے ایک رکن ملک کی جانب سے پاکستان کو اجلاس میں شرکت سے روکنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ برکس اجلاس کے موقع پر منعقدہ ’عالمی ترقی پر اعلیٰ سطحی مکالمے‘ کے بارے میں ترجمان دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ پاکستان عالمی برادری کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے برکس کے رکن ملکوں سمیت تمام ترقی پذیر ممالک کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس سال ’’عالمی ترقی پر اعلیٰ سطحی ڈائیلاگ‘‘ برکس کی جانب سے منعقد کیا گیا جس میں متعدد ترقی پذیر اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ چین میزبان ملک ہونے کے ناطے برکس اجلاس سے قبل پاکستان کے ساتھ بات چیت میں شامل رہا ہے، برکس رکن ممالک کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلے کیے جاتے ہیں جبکہ غیر رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک رکن نے پاکستان کی شرکت کو روک دیا تاہم ہم امید کرتے ہیں تنظیم کی مستقبل کی شمولیت ترقی پذیر دنیا کے مجموعی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس انداز میں شمولیت کے اصولوں پر مبنی ہوگی جو کہ تنگ جغرافیائی سیاسی تحفظات سے مبرا ہو۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے فروغ میں چین کے کردار کو سراہتے ہیں، پاکستام چین کے ساتھ مل کر عالمی امن، مشترکہ خوشحالی اور جامع ترقی کے لیے ایک مضبوط آواز رہا ہے۔ پاکستان جی 77 پلس چین کا موجودہ سربراہ ہے اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے دوستوں کے گروپ کا بھی حصہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین ہمہ وقت سٹرٹیجک شراکت دار ہیں اور ہمارا آہنی بھائی چارہ مضبوط بنیادوں پر استوار ہے۔ پاکستان اور چین دو طرفہ اور کثیر جہتی سطحوں پر ہمہ جہتی تعاون کو اعلیٰ سطحوں تک لے جانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ برکس تنظیم میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ اس کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیجنگ میں ڈویلپمنٹ ڈائیلاگ میں پاکستان کی عدم شرکت پر وضاحت دی ہے۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ڈویلپمنٹ ڈائیلاگ برکس ممالک کی مشاورت سے ہوا تھا۔ پاکستان گروپ آف فرینڈز کا اہم رکن ہے۔ چین گلوبل ڈویلپمنٹ کیلئے پاکسانی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔ گلوبل ڈویلپمنٹ کے ایجنڈے پر پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔