تجارت بڑھانے کیلئے افغان ٹرانسپورٹرز کو ملٹی پل ویزا ملے گا ، سرکاری حج کو ٹہ میں اضافہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں زہریلے جان لیواٖ فضلے کو تلف کرنے کے لئے نیشنل ویسٹ مینجمینٹ پالیسی کی منظوری کے علاوہ تجارت بڑھانے کی غرض سے افغان شہریوں کے لئے نئے ویزا رجیم کی منظوری دی ہے جس کے تحت 6 ماہ کی مدت کیلئے ملٹی اینٹری ویزا کا اجراء ہو گا، جس میں ایک سال کی توسیع کا اختیار وزارت داخلہ کے پاس ہو گا، افغانستان کے ساتھ سر کاری حج سکیم کے تحت کوٹہ کو بڑھا کر 34ہزار 641کر دیا گیا، کابینہ اجلاس کا آغاز پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری کی والدہ اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی مرحومہ دادی کے لیے دعائے مغفرت سے کیا گیا۔ ملک بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی کابینہ کے تمام ممبران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ کابینہ نے ضلع ٹانک میں پولیو ورکرز کی ٹیم پر حملے کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کو واقعے کی تفصیلات جمع کرنے اور وفاقی وزیر داخلہ کو اس کا سخت نوٹس لینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس طرح کے واقعات دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ اگلے کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر زہریلے فضلے کو تلف کرنے کی قومی پالیسی کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کی جانب سے ماحولیاتی تحفظ کے لیے کی جارہی کوششوں پر ان کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے جلد ہی ایک خصوصی اجلاس بلائیں گے جس میں صوبائی حکومتوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ کابینہ نے وزارت داخلہ کے تحت قائم افغان بین الوزات تعاون سیل کی ایپکس کمیٹی اور نادرا، سرمایہ کاری بورڈ اور وزارت خارجہ کی طرف سے ویزا رجیم پر رویو کمیٹی کے اجلاس کی تجاویز کی منظوری دی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد نادرا کو پاکستان آن لائن ویزا سسٹم کے نظام میں تبدیلی کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں پاکستان میں ایز آف ڈوئنگ بزنس کے فروغ کے لیے وزارت داخلہ اور سرمایہ کاری بورڈ کی آن لائن ادائیگیوں کو پاکستان آن لائن ویزا سسٹم سے منسلک کیا جائے گا۔ کابینہ نے اتفاق کیا کہ ہمیں توانائی بچانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں بجلی سے چلنے والے تمام آلات کے سٹینڈرڈز میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 جون2022 کے اجلاس میں کیے گئے درج ذیل فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ اجلاس کو بتایا گیا کہ کشمیری مہاجرین کی آبادکاری کے حوالے سے وفاقی حکومت 3 بلین روپے خرچ کررہی ہے اور 8 ہزار کشمیریوں کے لیے ہاؤسنگ سکیم بھی بنائی جارہی ہے۔ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے منعقدہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے حج پالیسی 2022 میں رواں حج آپریشن میں پیش آنے والے مسائل کے نتیجے میں وزارت مذہبی امور کی سفارش پر ترامیم کی منظوری دی۔ بلوچستان کوٹہ پر بھرتی کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے این او سی دو ہفتوں کے اندر حاصل کیا جائے گا۔ تمام خالی آسامیوں کے لیے اشتہارات دیئے جائیں گے۔ اجلاس کے بعد کابینہ کے فیصلون کے بارے میں بریفنگ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگ زیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بریفنگ میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے ٹانک میں پولیو ٹیم پر حملے شدید مذمت کی ہے، پولیو ٹیم میں دو کانسٹیبل اور پولیو ٹیم کا ایک ورکر شہید ہوئے۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے قومی پالیسی برائے انتظام مہلک فضلہ کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پلاسٹک اور دیگر خطرناک الیکٹرانک مواد کی درآمد پر محدود اجازت ہو گی جو باقاعدہ لائسنسز کے ذریعے جاری ہو گی، مہلک فضلہ میں موبائل کی بیٹریاں اور دیگر برقی آلات بھی شامل ہیں، ماحول کو بہتر کرنے کے لئے شہریوں کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا چاہئے، عارضی پناہ گاہوں میں مقیم 8 ہزار خاندانوں کے لئے گھر بنائے جائیں گے ، پہلے مرحلے میں 1300 گھروں کی تعمیر کے لئے کابینہ نے فوری طور پر 3ارب 10کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ان گھروں کی تعمیر جلد از جلد شروع کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے، گھروں کی تعمیر کے لئے 40 فیصد زمین کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ مل کر دیگر زمین بھی جلد لوکیٹ کر لیں گے، اس سلسلے میں کشمیر حکومت کو ہر قسم کی سپورٹ فراہم کریں گے ، گھروں کے دوسرے اور تیسرے فیز پر کام بعد میں شروع ہو گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ 1989 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد سے تقریباً 8ہزار خاندان آزاد کشمیر ہجرت کر کے آئے، حکومت پاکستان نے ان خاندانوں کی ہمیشہ سپورٹ کی ہے، ان خاندانوں کے ہر فرد کو ہر ماہ ایک مخصوص فنڈ ملتا ہے، اس فنڈ میں اضافے کے لئے بھی سمری بھیجی ہے، آزاد کشمیر حکومت سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں میں آسانی کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دادی کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی۔