ضمنی الیکشن میں مداخلت امیدواروں کو نامعلوم نمبروں سے فون ہو رہے ہیں : عمران
اسلام آباد (وقائع نگار) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرلز کو بتا دیا ملک غیرمستحکم ہوا تو یہ لوگ سنبھال نہیں سکیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیے بنا تھا کہ مسلمانوں کو آزادی حاصل ہوگی اس لیے نہیں بنا کہ ایک غلامی سے نکل کر دوسری غلامی میں چلے جائیں۔ ریاست مدینہ ایک انقلاب تھا، مدینہ کی ریاست نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت تھی، زمانہ جہالت میں چھوٹے چوروں کو سزا ملتی اور بڑے چوروں کو این آر او مل جاتا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم نے اس وقت بھانپ لیا تھا کہ بھارت مودی کا ملک بن جائے گا۔ ہر سال 1700 ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہوکر باہر چلا جاتا ہے جب کہ غریب ممالک کا 7 ہزار ارب ڈالر پیسہ باہر آف شور کمپنیز میں پڑا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ این آر او سے قوم تباہ ہوجاتی ہے۔ مراسلہ جب پہلی بار پڑھا تو بار بار پڑھا کہ یہ کسی آزاد ملک کو کوئی کیسے کہہ سکتا ہے؟۔ امریکی مراسلے کے بعد لوٹوں کو مہنگائی یاد آگئی۔ دھمکی آمیز مراسلہ پاکستان کی توہین ہے، صحیح معنوں میں اس کی تحقیقات ہوگئیں تو ملک کا بہت فائدہ ہوگا۔ ایک سال سے مجھے معلوم تھا میری حکومت کے خلاف کچھ ہورہا ہے ہاں صرف ایک بات پر یقین نہیں آتا تھا کہ شہباز شریف کو کیسے وزیر اعظم بنادیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو سزا ہونے والی تھی، کیسے کوئی شہباز شریف کو مسلط کرسکتا ہے، شہباز شریف اخبارات میں اشتہارات سے ترقی دکھاتے تھے، شاید اخباری اشتہار دیکھ کر شہباز شریف کو قابل سمجھ لیا گیا ہو۔ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حمزہ شہباز سے متعلق فیصلے پر کہا کہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں، پانچ مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا رہا۔ اب پھر سے ضمنی الیکشن میں مداخلت کی جا رہی ہے، ہمارے امیدواروں کو نامعلوم نمبر سے فون کرکے ٹکٹ نہ لینے کا کہا جا رہا ہے۔ سندھ بلدیاتی الیکشن پر حکومت کے اپنے اتحادی انگلیاں اٹھا رہے ہیں، بلدیاتی الیکشن میں پولیس کو استعمال کیا گیا، پنجاب کے 20 حلقوں کے الیکشن میں مداخلت ہو رہی ہے، مجھے دو امیدواروں نے بتایا کہ انہیں فون آیا آپ نے تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں لینا، جس پارلیمنٹ میں راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر ہو تو سمجھ لیں اسمبلی کیا ہو گی؟۔ الیکشن کمشن پر کسی کو اعتماد نہیں، جو اس سیٹ اپ کو مسلط کر رہا ہے اداروں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ایک ہی راستہ ملک میں فری اینڈ فیئر الیکشن کرائے جائیں۔ سندھ، پنجاب کے الیکشن سے مزید انتشار بڑھے گا۔ سندھ، پنجاب جیسا نہیں فری اینڈ فیئر الیکشن ہونا چاہیے۔ رجیم چینج کے بعد میڈیا پر پریشر ڈالا گیا۔