علامتی دھرنا ، ارکان کے اعتراضات، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) قائم مقام سپپکر بابر موسیٰ خیل نے ارکان اسمبلی کے اعتراض کے بعد آج محکمہ صحت میں ہونے والے انٹرویو روک دینے کی رولنگ دیتے ہوئے بجٹ کے گوشوارے ایوان کی میز پر رکھنے کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی صدارت میں منعقد ہوا، ایوان میں وزیر خزانہ سردار عبدالرحمٰن کھتران نے اخراجات کے مصدقہ گوشوارے ایوان کی میز پر رکھے، دوران اجلاس اپوزیشن رکن نصراللہ زیرے نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں 9 بنیادی مراکز صحت قائم کئے تھے جہاں اسامیوں کیلئے مقامی افراد کی درخواستیں جمع کرائیں لیکن محکمہ صحت کے اہلکار من پسند افراد کو تعینات کررہے ہیں۔ رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے بطور احتجاج سپیکر کی کرسی کے سامنے علامتی دھرنا دیا۔قائم مقام سپیکر بابر موسیٰ خیل نے محکمہ صحت کے انٹرویو روک دینے کی رولنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت کو اپنے چیمبرمیں وضاحت کیلئے طلب کرلیا، ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی سلیم کھوسہ نے کہا کہ پٹ فیڈر سیمت کسی کینال میں پانی دستیاب نہیں، پانی نہ ہونے سے نصیر آباد کی بیس لاکھ آبادی متاثر ہورہی ہے جس پر قائم مقام سپیکر بابر موسیٰ خیل نے کہا کہ پانی کا مسئلہ دو صوبوں کے درمیان ہے، وزیر اعلی نے اس معاملے کو اٹھایا ہے، بعدازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔