گنتی پوری، جمہوری انداز میں ضمنی انتخاب کا فیصلہ ہو گا : حمزہ شہباز
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے پاس گنتی پوری ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ضمنی انتخابات کے بعد بحرانی کیفیت ٹل جائے گی، جمہوری انداز میں ضمنی انتخابات کا فیصلہ ہوگا، فیصلے سے بحرانی کیفیت کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا اگر میرے پاس نمبر نہ ہوتے تو گھر چلا جاتا، صوبے کے عوام کی آسانی کیلئے دن رات ایک کیا، لوگوں نے کہا 200 ارب روپے سبسڈی نہ دیں، پہلے کابینہ بننے دیں، کابینہ نہ ہونے کے باوجوگندم کا سٹاک پورا کیا۔ تین ماہ میں جتنے بحران آئے گنیز بک میں ہمارے کیس کو نمبر ون رکھا جائے گا، کبھی الیکشن ملتوی ہوتا رہا کبھی حلف کا معاملہ التواء کا شکار رہا۔ میں جہاں سے آ رہا ہوں وہاں گنتی پوری کر کے آرہا ہوں۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پنجاب کئی ماہ سے آئینی بحران کا شکار رہا ہے، 17جولائی کو عوام جس کو ووٹ دیں گے وہ قائد ایوان ہوگا۔ جمہوریت پسند سیاسی کارکن ہوں ، 27 سال جدوجہد کی ، کابینہ کے بغیر عوام کے لئے آٹا پر 200 ارب روپے کی سبسڈی دی۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کی خدمت کر رہے تھے، کرتے رہیں گے۔ اللہ تعالی کی توفیق سے سب کچھ ہو رہا ہے۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ حقائق عوام کے سامنے ہیں۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ 6 ماہ دے دو پھر رزلٹ دوں گا، آتے ہی مخلوق خدا کی خدمت کا کام شروع کر دیا۔ میں نے یہ بھی نہیں کہا کہ 3 ماہ دے دو، دودھ کی نہریں بہا دوں گا۔ کابینہ کے بغیر 200 ارب روپے کی سبسڈی دینے پر روکا گیا مگر مجھے عوام کا احساس تھا۔ 10 کلو آٹا تھیلا 160 روپے سستا کیا اور آج پنجاب بھر میں آٹا تھیلا 490 روپے کا مل رہا ہے۔ ہر تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں مفت ادویات ملنا شروع ہو رہی ہیں۔ اللہ سے ڈر کر کہتا ہوں کہ 17 جولائی کو عوام نواز شریف پر اظہار اعتماد کریں گے۔ عمران نیازی ایک طرف عوام کو پٹرول پرائس کم کرنے کا دھوکہ دے رہا تھا، دوسری طرف آئی ایم ایف سے معاہدے کر رہا تھا۔ سب جانتے ہیں کہ بجلی کے اندھیرے تھے، مسلم لیگ ن 12 ہزار میگا واٹ سسٹم میں لائی، 2018ء میں حکومت چھوڑی تو زیرو لوڈشیڈنگ تھی۔ دل پر پتھر رکھ کر پٹرول کے نرخ بڑھائے گئے، حکومت نہیں ملک کو بچانا چاہتے ہیں۔ ملک کو بچانے کے لئے آئے اور معیشت کی بہتری کے لئے سیاسی بوجھ اٹھایا۔ وعدے کے مطابق پنجاب اسمبلی میں میڈیا پر پابندی اٹھا لی گئی۔ غیر ملکی سازش کا پول تو کھل گیا، اب گوگی اور توشہ خانے کی چوریاں چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔