مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس: چین نے تجویز مسترد کردی
پاکستان کے بعد اب چین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں گروپ آف ٹونٹی (جی ٹونٹی) اجلاس منعقد کرانے کی بھارتی تجویز مسترد کردی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ بیان میں بھارت کی مذکورہ تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ فریقین کو مسئلہ پیچیدہ بنانے والے اقداما ت سے گریز کرنا چاہیے۔ علاقائی امن و استحکام کے لیے تنازعات کو بات چیت اور مشاورت سے حل کرنا چاہیے۔ تقریباً ایک ہفتہ قبل، پاکستان نے بھی بھارتی تجویز سے متعلق خبروں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کی ایسی کسی بھی کوشش کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ سے جو 1947ء سے بھارت کے جبری اور غیرقانونی قبضے میں ہے۔ اس موقع پر ترجمان دفترِ خارجہ کے بیان میں یہ امید بھی ظاہر کی گئی تھی کہ جی ٹونٹی ارکان یقینی طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہوں گے اور وہ بھارت کی مذکورہ تجویز کو قانون اور انصاف کے تقاضوں کی روشنی میں رد کر دیں گے۔ بھارت مقبوضہ وادی کی بین الاقوامی اور عالمی سطح پر مسلمہ متنازعہ حیثیت کو یکطرفہ طور پر بدلنے کی مذموم کوششیں کررہا ہے جس کا لازمی نتیجہ جوہری قوت کے حامل دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کی شکل میں برآمد ہوگا۔ اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور دیگر اہم بین الاقوامی اداروں کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ مزید یہ کہ حکومتِ پاکستان کو عالم اسلام اور خاص طور پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دوست ممالک کو بھی اپنا ہمنوا بنا کر بھارت کے مذموم عزائم سے متعلق دنیا کو آگاہ کرنا چاہیے۔