غیرقانونی مویشی منڈیاں قائم‘ سہولتوں کا فقدان‘ کروڑوںروپے ضائع
لاہور (خبر نگار) مویشی منڈیوں میں سہولتوں کی فراہمی کے نام پر کروڑوں روپے کے ٹھیکے دیے جانے کے باوجود سہولتوں کا فقدان ،پردیسی بیوپاریوں نے منڈیوں کے اطراف میں موجود خالی پلاٹوں پر بھاری کرایہ کے عوض غیر قانونی منڈیاں قائم کرلیں،بیشتر بیوپاری پابندی کے باوجود گلی محلوں میں گھوم پھر کر قربانی کے جانور فروخت کررہے ہیں، دوسرے اضلاع سے آئے بیوپاریوں سے خودساختہ سرکاری فیس وصول کی جانے لگی ہے۔ نوائے وقت سروے کے مطابق رواں سال عید الضحی کے موقع پر شہر بھر 13مویشی منڈیاں قائم کی گئیں ہیں جس میں بیوپاریوں اورخریداروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے سرکاری خزانے کے کروڑوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں مگر مویشی منڈیوں کے اندر استعمال ہونے والا میٹریل اور دیگر فراہم کی جانے والی سہولتیں صرف فائلوں میں بلز بنانے تک محدود ہیں مویشی منڈیوں میں موجود بیوپاریوں نے نوائے وقت سروے ٹیم کو بتایا ہے کہ انہیںمنڈیوں کے اندر برائے نام کی سہولتیں فراہم مل رہی ہے ٹینٹ ،کھرلیوں، سمیت دیگر اشیاء کے حصول کے لیے درجنوں چکر لگانا پڑتے ہیں، لکھوڈیر منڈی میں موجود ایک بیوپاری نے بتایا کہ ان سے ہرچیز کی فراہمی کے عوض رقم طلب کی جاتی ہے اور منڈیوں میں داخلے کے وقت سرکاری اہلکار ان سے فی جانور تین سو پانچ سو روپے فی جانور سرکاری فیس کے نام پر وصول کئے جاتے ہیں، ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کے غیر قانونی منڈیوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد اپریشن کرکے جانوروں کو سرکار ی مویشی منڈیو ں میںمنتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ منڈیوں کے اندر بھی تمام سہولتیں بلا معاوضہ فراہم کی جارہی ہیں۔
مویشی منڈیاں