• news

لوڈشیڈنگ پر رپورٹ طلب ، بند پلانٹس چلائے جائیں : شہباز شریف 

لاہور‘ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بند پاور پلانٹس فوری بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے لوڈشیڈنگ کی وجوہات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی۔ اتوار کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور توانائی کے بحران پر قابو پانے سے متعلق ایک اہم اجلاس اتوار کو لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے شرکت کی۔ جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزیر براے توانائی انجنئیر خرم دستگیر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پبلک پالیسی/ سٹرٹیجک کمیونیکیشنز فہد حسین نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر متعلقہ اعلی سرکاری افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس میں ملک میں جاری بجلی کے بحران کو حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ فوری پیش کی جائے جس میں لوڈشیڈنگ کی وجوہات واضح طور پر بتائی جائیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس سلسلے میں ارسا صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت اور آزادی کے ساتھ فیصلہ کرے۔ مزید براں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت لاہور میں امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی‘ چیف سیکرٹری‘ آئی جی پنجاب و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال  پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے پولیس کو ہدایت کی کہ کسی قسم کے دبائو کو پیشہ ورانہ ذمے داریوں کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں۔ صوبے کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر ممکن یقینی بنائیں۔ پولیس کو جدید چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کیلئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ ناقص کارکردگی اور سست روی کو برداشت نہیںکیا جائے گا۔ اسی طرح وزیراعظم  محمد شہباز شریف نے لاہور میں عید الاضحی کے دنوں میں صفائی کے نظام کے حوالے سے بھی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس  کے شرکاء میں معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب خواجہ احمد حسان، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب  پولیس، کمشنر لاہور، صوبائی و ضلعی انتظامیہ لاہور کے افسران  اور پنجاب پولیس کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ عید کے دنوں میں صفائی کی مشینری کو شفٹوں میں چوبیس گھنٹے فعال رکھیں اور عوام کی دہلیز سے آلائشیں اٹھانے کے عمل کو یقینی بنائیں۔ عوام کی سہولت کیلئے مویشی خریداری کے مراکز قائم کیے جائیں۔ تمام بکرا منڈیوں تک عوام کی سہولت کیلئے شٹل سروس چلائی جائے۔ منڈیوں میں کرونا حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔ جبکہ وزیراعظم شہبازشریف نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر سالک حسین‘ صوبائی وزیر ملک احمد خان اور چودھری شافع حسین بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے۔ دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا۔ مشکل میں ڈیپازٹ رکھنے پر چین کے شکرگزار ہیں۔ وزیراعظم نے  سینئر تجزیہ کار سلمان غنی کے گھر ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرنے کے بعد نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دن رات محنت کرکے ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنائیںگے۔ ہم مشکل وقت سے نکل آئے ہیں۔ ہمیں چین کا ہمیشہ شکرگزار رہنا چاہئے۔ ڈیپازٹ جمع کرانے پر چین کے شکرگزار ہیں۔ دیوالیہ پن سے ہم نکل آئے ہیں۔ قوم پریشان نہ ہو۔دریں اثناء مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم شہباز شریف سے گفتگو کرتے کہا کہ آپ نے حکومت اور اپوزیشن میں دس سال سے زائد عرصہ گزارا۔ عوامی مسائل کو سمجھتے ہیں۔ شہباز شریف پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے بجٹ میں زراعت پر توجہ دی۔ اس سے پہلے زراعت پر خاطرخواہ کام نہیں کیا گیا۔ کسانوں اور زمینداروں کیلئے عملی کام کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ میں سادہ اور عوامی زبان استعمال کی۔ موجودہ بجٹ میں صارفین کو ڈائریکٹ فائدہ پہنچانے کے اقدامات کئے۔ فصلوں کے بیج کو امپورٹ کرنے کی بجائے پاکستان میں اگایا جائے تاکہ کسانوں کو فائدہ ہو۔

ای پیپر-دی نیشن