• news

لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم یوٹیلٹی سٹورز میں5 بنیادی اشیاء کیلئے سبسڈی جاری

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے  عالمی ادارہ  خوارک کے ذر یعے  افغانستان کو آٹے کی شکل میں فراہم کرنے کے لئے  ایک  لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن گندم  پاسکو  سے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ گندم  پاسکو کے درآمدی گندم کے سٹاک سے جاری کی جائے گی، گندم کی قیمت اور دوسری تمام  لاگت ڈالر میں وصول کی جائے گی۔ گندم کو پاکستان کے اندر پیسا جائے گا  اور عالمی ادارہ خوراک  کے ذریعے افغانستان میں تقسیم کی جائے گی ۔ اس کے  لئے رولز میں نرمی کی جائے گی۔ کیونکہ آٹے کی افغانستان برآمد پر پابندی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس  وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ملک کے لئے پانچ لاکھ ٹن گندم درآمد کے ٹینڈر کارگل ایگرو فوڈز پاکستان کو 1 لاکھ دس ہزار میٹرک ٹن گندم 439.40 ڈالر فی ٹن کی شرح سے فراہم  کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔  اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان سے پاکستانی روپیہ میں بعض اشیاء جن میں کوئلہ شامل کی درآمدکی اجازت بھی دیدی ہے۔ اجلاس میں 19 مئی کو بعض اشیاء کی درآمدات پر پابندی کے بعد ان اشیاء کی پاکستان میں پہنچنے والی کنسائنمنٹس کو ریلیز کرنے سے متعلق وزارت تجارت کی سمری پیش کی گئی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے برآمدی پالیسی آرڈر2022 کے مطابق ٹمبر/ لکڑی کی درآمد سے متعلق بعض شرائط کو معطل کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے ایک سال کی مدت کیلئے افغانستان سے پاکستانی روپیہ میں بعض اشیاء کی درآمدات کے حوالہ سے امپورٹ پالیسی آرڈر کے پیراگراف (1) 3 میں ترمیم سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 کے تحت خیبر پختونخوا میں سستا آٹا اقدام کو جاری رکھنے اور ملک بھر میں یوٹیلیٹی سٹورز کے نیٹ ورک میں توسیع سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے 5 ضروری اشیاء پر سبسڈی دینے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار کو مالی گنجائش کے مطابق سبسڈی پروگرام کے حوالہ سے قابل عمل منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں نیکسٹ جنریشن موبائل سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سمری کی منظوری بھی دی گئی، اس حوالہ سے کمیٹی کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ کریں گے۔ اجلاس میں بیرونی قرضہ کی ادائیگی کی مد میں وزارت اقتصادی امور کیلئے 193.006 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
ای سی سی

ای پیپر-دی نیشن