• news

 کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات آگے بڑھانے کی منظوری 

اسلام آباد (نامہ نگار) پارلیمانی کمیٹی برائے نیشنل سکیورٹی کا اہم اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں قومی پارلیمانی وسیاسی قیادت، چئیرمین سینٹ، پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی، دفاع سے متعلق قومی اسمبلی و سینٹ کی مجالس قائمہ کے اراکین، وفاقی وزرائ، صوبائی وزراء اعلی کے علاوہ گلگت بلتستان کے وزیراعلی، وزیراعظم آزاد ریاست جموں وکشمیر اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس کو قومی سلامتی کے امور اور کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی حالیہ بات چیت سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق  شرکاء نے اعادہ کیا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پاکستان نے غیرمعمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے۔ اجلاس نے قوم اور سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جن کی وجہ سے ملک کے تمام حصوں میں ریاستی عمل داری یقینی ہوئی۔ اجلاس نے اعادہ کیا کہ دستور پاکستان کے تحت طاقت کا استعمال صرف ریاست کا اختیار ہے۔ اجلاس نے سانحہ اے پی ایس سمیت دہشت گردی کا نشانہ بننے اور اس کے خلاف کارروائی کے دوران شہید ہونے والوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے واضح کیا کہ ریاست پاکستان اپنے شہداء کی قربانیوں اور متاثرہ خاندانوں کی امین ومحافظ تھی، ہے اور رہے گی۔ اجلاس نے بہادر قبائلی عوام کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کی قربانیوں اور کلیدی حمایت سے شدید مشکلات اور مصائب کے بعد امن واستحکام کی منزل حاصل ہوئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سکیورٹی فورسز کی موثر اور عملی کارروائیاں کلیر، ھولڈ، تعمیر اور اختیارات کی سول انتظامیہ کو منتقلی کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ اجلاس نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق ریاست ان علاقوں کو بااختیار بنانے اور ان کی خوش حالی کے لئے پختہ عزم پر کاربند ہے۔ افغان حکومت کی معاونت اور سول و فوجی حکام کی قیادت میں حکومت پاکستان کی کمیٹی کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ آئین پاکستان کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے بات چیت کررہی ہے تاکہ علاقائی اور داخلی امن کو استحکام مل سکے۔ اجلاس نے قرار دیا کہ حتمی نتائج پر عمل درآمد دستور پاکستان کی حدود و قیود کے اندر ضابطے کی کارروائی کی تکمیل اور حکومت پاکستان کی منظوری کے بعد ہوگا۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے بات چیت کے اس عمل کو آگے بڑھانے کی باضابطہ منظوری دے دی جبکہ ایک پارلیمانی اوورسائیٹ کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دی جو آئینی حدود میں اس عمل کی نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔ اجلاس نے نیشنل ۔گرینڈ۔ ری کنسی لی۔ ایشن۔ ڈائیلاگ  (وسیع قومی مفاہمتی مکالمہ) کی اہمیت کی تائید کرتے ہوئے قرار دیا کہ آج کی نشست اس سمت میں پہلا قدم ہے۔ 
این ایس سی اعلامیہ 

ای پیپر-دی نیشن