• news

10 لاکھ عازمین منٰی پہنچ گئے ، دنیاکی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد ، کل وقوف عرفہ 

مکہ المکرمہ (ممتاز احمد بڈانی +نوائے وقت رپورٹ) کرونا وبا کے باعث 2 سالہ پابندیوں کے بعد 10 لاکھ عازمین، فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آج منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے۔ دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے عازمین حج 7 اور 8 ذوالحج کی درمیانی شب مکہ مکرمہ سے منیٰ کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں 2 سال کے طویل انتظار کے بعد عازمین حج کے قیام کے لیے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی جدید سہولیات کے ساتھ آباد ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ مناسک حج کے مطابق عازمین حج کو 8 ذوالحج کا دن منیٰ میں اپنے خیموں ہی میں قیام کرنا ہوگا، جہاں سے وہ ظہر، عصر، مغرب اور عشا کی ادائیگی کے بعد 9 ذوالحج کی نماز فجر ادا کرنے کے بعد وقوف عرفہ کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ یہ عمل اگلے دن کی نماز ظہر تک مکمل ہوگا۔ عازمین حج 9 ذوالحج جمعرات کے روز میدان عرفات پہنچ کر نماز ظہر اور عصر اپنے خیموں ہی میں ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں قیام کریں گے، جہاں حجاج کرام اپنے رب کی بارگاہ میں خصوصی دعائیں اور عبادات کا اہتمام کریں گے۔ 9 ذوالحج کو غروب آفتاب ہوتے ہی حجاج کرام نماز مغرب ادا کیے بغیر مزدلفہ کی جانب روانہ ہوں گے اور وہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے۔ حجاج کرام مزدلفہ کی شب کھلے آسمان تلے گزاریں گے اور وہیں سے رمی جمرات کے لیے 70 عدد کنکریاں فی عازم کے تناسب سے چنیں گے۔ حجاج کرام 10 ذوالحج جمعہ کے روز نماز فجر کی ادائیگی کے بعد سورج طلوع ہونے تک دعاؤں اور مناجات کا اہتمام کریں گے، جسے وقوف مزدلفہ کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد ضیوف الرحمن رمی جمرات کے لیے واپس منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے۔ جمرات کمپلیکس میں بڑے جمرے پر 7 کنکریاں ماریں گے۔ رمی جمرات کے بعد قربانی کا عمل ہے، جس کی تکمیل ہوتے ہی حجاج کرام سر کے بال منڈوا کر (حلق کروا کر) حالت احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوتے ہیں۔ حلق کے بعد حجاج کا اہم کام طواف زیارت ہے۔ جس کی ادائیگی اور سعی کے چکر مکمل کرنے کے بعد حجاج واپس منیٰ پہنچیں گے۔ رات وہیں قیام ہوگا اور اگلے 2 روز یعنی 11 اور 12 ذوالحج کو زوال کے وقت کے بعد تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں ماریں گے۔ اس کے بعد حجاج 12 ذوالحج کو غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے یا پھر 13 ذوالحج کی رمی کے بعد اپنی رہائش گاہوں کی جانب روانہ ہوں گے۔ عازمین حج اوردنیا بھر کے مسلمانوں کی سہولت کے لئے خطبہ حج کا اردو سمیت 14 زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔ خطبہ حج ہر سال کی طرح مسجد نمرہ عرفات سے دیا جائے گا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم  العیسیٰ کو حج 2022 کے لیے خطیب مقرر کیا گیا ہے۔ حرمین شریفین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ  ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم نو ذوالحج کو عرفات کی مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیں گے۔ معذور افراد کے حج پروگرام کے تحت 300 معذور عازمین حج جدہ کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے جہاں سے وہ مکہ معظمہ پہنچ گئے اور 1443ھ کے حج سیزن میں فریضہ حج ادا کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اندرون اور بیرون ملک سے آنے والے معذور عازمین حج سعودی عرب کے سرکاری مہمان ہیں اور ان کے حج کے تمام اخراجات سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ ادا کرے گی۔ معذوری سے دوچار عازمین میں بصری، سمعی، گویائی اور جسمانی حرکت سے محروم عازمین شامل ہیں۔ ویزے تاخیر سے جاری ہونے والے عازمین حج کے لیے سعودی حکومت نے آمد کے اوقات میں توسیع کر دی۔ سعودی سول ایوی ایشن گاکا نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے تحت عازمین حج کو جمعرات 7 جولائی رات 12 بجے تک داخلے کی اجازت ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حج ویزے سال 2022 کے لیے غیر معمولی تبدیلی کی جا رہی ہے، عازمین کو کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے مملکت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

ای پیپر-دی نیشن