پارٹی کے 59وزرا ، ارکان پارلیمنٹ کے استعفے، بر طانوی وزیراعظم نے اقتدار چھوڑدیا
لندن (عارف چودھری+ نوائے وقت رپورٹ) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی اپنی ہی پارٹی کے 59 وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے استعفے آنے کے بعد انہوں نے اقتدار چھوڑ دیا ہے۔ تفصیل کے مطابق برطانیہ میں کرس پنچر کو ڈپٹی چیف وہپ لگانے کے بورس جانسن کے فیصلے کے خلاف ستاون وزراء اور مشیروں نے حال ہی میں استعفیٰ دیا تھا جس کے بعد اپنی ہی جماعت کے اراکین کی جانب سے بورس جانسن پر مستعفی ہونے کیلئے دبائو خاصا بڑھ گیا تھا۔ پہلے تو بورس جانسن نے صورتحال کا مقابلہ کرتے ہوئے مستعفی ہونے سے انکار کیا۔ انہوں نے کامنز لائز ان کمیٹی کے سینئر اراکین پارلیمان سے بات چیت کے دوران کہا کہ معاشی دبائو اور یوکرائن جنگ کے درمیان عہدہ چھوڑ کر چلے جانا قطعی طورپر مناسب نہیں ہوگا‘ تاہم بعدازاں صورتحال اپنے خلاف ہوتی دیکھ کر انہوں نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ انہوں نے پارٹی عہدے سے بھی استعفیٰ دیدیا ہے۔ بورس جانسن کا مذکورہ سکینڈل اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے کرس پنچر کی بطور پارٹی رکن تقرری کی۔ کرس پر جنسی ہراسگی کے سنگین الزامات تھے۔ 6 جون کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو ناکام ہو گئی۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس موقع پر اپنی پارٹی کی قیادت سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ نئے پارٹی لیڈر کی تقرری اور وزیراعظم کے آنے تک وہ فرائض بھی نبھاتے رہیں گے۔ 1987ء کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے کسی بھی انتخاب میں میری قیادت میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ بورس جانسن نے کہا کہ کابینہ اراکین کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا کہ وزیراعظم کی تبدیلی درست فیصلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنی حکومت کے دوران حاصل کامیابیوں پر بہت فخر ہے۔ بریگزٹ کی تکمیل‘ کرونا وباء سے ملک کا نکالنا اور مغربی ممالک کو یوکرائن میں روسی جارحیت کے خلاف اکٹھا کرنا بڑی کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے کہا اعتراف کرتا ہوں کہ سیاست میں کوئی بھی شخص ناگزیر نہیں ہوتا۔ برطانوی عوام کو کہنا چاہتا ہوں کہ دنیا کی بہترین جاب چھوڑنے پر انتہائی افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی جو بھی نیا لیڈر منتخب کرے گی‘ اس کی مکمل سپورٹ کروں گا۔ اپنے خطاب میں بورس جانسن نے اپنی اہلیہ کیری سائمنڈز اور بچوں سے سپورٹ پر اظہار تشکر بھی کیا۔نئے برطانوی وزیراعظم کیلئے سابق وزیر دفاع بین واس فیورٹ قرار دیئے جا رہے ہیں۔ نئے وزیراعظم کیلئے رشی یونک دوسرے اور ساجد جاوید پانچویں نمبر پر ہیں۔