• news

سا بق جاپانی  وزیراعظم شنزوابے انتخابی مہم کے دوران تقریر کرتے ہوئے قتل


ٹوکیو +اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ابے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔ 67 سالہ شنزو ابے جاپان کے مغربی شہر نارا میں انتخابی مہم کے دوران خطاب کر رہے تھے کہ فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔ شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد ایک مشکوک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ جب  شنزو ابے نے پوڈیم پر چڑھ کر خطاب شروع کیا تو ان پر فائرنگ کی گئی۔ جاپانی حکام نے مشتبہ حملہ آور کی شناخت 41 سالہ تیتسویا یاماگامی کے نام سے ظاہر کی ہے۔ اس کے حوالے سے بتایا جا رہا  ہے کہ یہ نارا شہر کا ہی رہائشی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تیتسویا یاماگامی جاپانی میری ٹائم کی سیلف ڈیفس فورس کا سابق اہلکار ہے‘ تاہم جاپانی بحریہ نے اب تک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے۔ جاپانی نشریاتی ادارے این ایچ کے مطابق یاماگامی نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ شنزو ابے سے مطمئن نہیں تھا اور انہیں قتل کرنا چاہتا تھا۔ مشتبہ شخص اس وقت پولیس کی حراست میں ہے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو بڑے اسلحہ کے ساتھ دیکھا تھا جس نے پیچھے سے شنزو ابے پر فائر کئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شنزو ابے کو طبی امداد فراہم کرنے والے ہسپتال کے ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جب سابق وزیراعظم کو ہسپتال لایا گیا تو ان میں زندگی کے واضح آثار موجود نہیں تھے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر شنزو ابے ہارٹ اٹیک کی وجہ سے زمین پر گرے جبکہ ان کے کندھے پر گولی سے ہونے والے زخم بھی موجود تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ شنزو ابے کی موت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ہوئی۔ ان کی ٹیم کئی گھنٹوں تک اپنے طورپر ہی ان کی جان بچانے کی کوشش کرتی رہی اور ہسپتال لانے میں تاخیر ہوئی۔ ڈاکٹرز کے اس بیان سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ اگر شنزو ابے کو فوری طورپر ہسپتال منتقل کیا جاتا تو ان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹرز نے بتایا کہ انہوں نے ساڑھے 4 گھنٹے تک شنزو ابے کی جان بچانے کی کوششیں کیں۔ خون کا بہائو روکنے کی کوشش کی اور خون کے تقریباً 100 یونٹس لگائے گئے‘ تاہم ان کی جان نہیں بچائی جا سکی۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری  نے جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے کے قتل کی مذمت  کی ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ شنزو ایبے کی ہلاکت پر جاپان حکومت اور عوام سے اظہار افسوس کرتا ہوں۔ آصف علی زرداری نے شنزوایبے کے خاندان سے بھی اظہار افسوس کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق جاپانی وزیراعظم کے قتل پر ٹویٹ میں کہا کہ  سابق وزیر اعظم کے خاندان اور جاپان کے عوام کے ساتھ انتہائی قابل احترام شنزو ابے کے افسوسناک انتقال پر اظہار تعزیت کرتا ہوں، میں ان کے ساتھ اپنی ملاقات کو ہمیشہ یاد رکھوں گا، وہ ہمیشہ مسکراتے رہے اور پاکستانی عوام کے مخلص دوست تھے۔ انکی موت واقعی ایک بہت بڑا نقصان ہے۔

ای پیپر-دی نیشن