ضمنی الیکشن ہر صورت جیتیں گے، سا ئیکل چور جیل جا تے، بڑے ڈوکوئوں کو این آر او مل جاتا: عمران
خوشاب+ لاہور+ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ نیوز رپورٹر+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور میں بیٹھے آدمی کا مشن ہے کسی طرح چوروں کو الیکشن جتوا دیں۔ نامعلوم نمبر سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، دھاندلی کے باوجود ضمنی الیکشن کے نتائج آئیں گے تو حمزہ واپس جائے گا۔ خوشاب میں انتخابی جلسے سے خطاب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ خوشاب میں ایک لوٹا اور لوٹی کو شکست دینی ہے، آپ سب نے ان کو شکست دینے کی ذمہ داری لینی ہے، یہ اپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں اس کی قیمت لگواتے ہیں، یہ ضمیر کی قیمت لگوا کر قوم، آئین اور دین سے غداری کرتے ہیں، یہ عمران خان کی نہیں آپ سب کی جنگ ہے۔ یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔ امریکا نے مقامی میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملا کر سازش کی۔ مقامی میر جعفر اور میر صادق نے بائیس کروڑ کی منتخب حکومت کو گرایا۔ بڑے ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر بیھٹا کر لوگوں کی توہین کی گئی، مغربی ممالک میں ضمانت پر چپڑاسی کو بھی نوکری نہیں دیتے، ہمارے ملک میں کرپٹ، جوتے پالش کرنے والے کو ہمارا سربراہ بنا دیا۔ کیا آپ شہباز شریف کو وزیراعظم اور حمزہ ککڑی کو وزیراعلیٰ مانتے ہیں؟۔ کیا آپ آصف زرداری سب سے بڑے بیماری کو مانتے ہیں؟۔ کیا آپ ڈیزل کو مانتے ہیں جس کی قیمت مہنگی ہو گئی؟۔ قوم ان کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی ، چیلنج کرتا ہوں، جتنا مرضی ایف آئی آر کاٹیں، مجھ پر 15 ایف آئی آر ہیں، میری ٹیم پر دہشتگردی کی ایف آئی آر ہیں، دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور خوف دلایا جا رہا ہے، لاہور والے کو بتا رہا ہوں جو مرضی ہے کر لو تم صرف خود کو ذلیل کرو گے۔ بھینس چور، سائیکل چور، بکری چور کو جیل بھیج دیا جاتا ہے، بڑے ڈاکوؤں کو این آر او مل جاتا ہے۔ جوتے پالش والے کو ہمارا سربراہ بنا دیا گیا، شہباز شریف، حمزہ، زرداری، فضل الرحمان سن لو! ہمیں تمہیں تسلیم نہیں کرتے، ضمنی انتخابات پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، مولانا رومی نے کہا تھا قوم اچھے اور برے کی تمیز ختم کر دے تو وہ مر جاتی ہے، جو قوم چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈالتی ہے وہ تباہ ہوجاتی ہے۔ قبل ازیں سینئر صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، حکومت گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے کوئی ڈر نہیں۔ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، میں کیوں ان سے لڑوں گا، نیوٹرل کو کمزور کرنے کا مطلب دشمن کو مضبوط کرنا اور ملک کمزور کرنا ہو گا، نیوٹرل سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے فری اینڈ فیئر الیکشن ہو۔ چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کرونگا۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے میں اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں، کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں، ملکی معیشت کو تباہ کرنے والوں نے گیارہ سو ارب روپے کا این آر او لیا۔ ان حکمرانوں سے کوئی بات کرنے کو تیار نہیں، ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی گئی تو ملک کا اور نقصان ہو گا، تگڑی حکومت بنے گی تو معیشت چلے گی۔ اس بار حکومت میں ایک ایشو رہا مختلف چھوٹی جماعتیں بلیک میل کرتی رہیں، عثمان بزدار کے سوا باقی امیدوار ایک دوسرے کے نام پر بطورِ وزیر اعلیٰ متفق نہیں تھے، ہماری حکومت میں اگر بزدار کے خلاف کسی اور کو وزیراعلی بناتے تو وہ کرپشن کرتا۔ علیم خان اور پرویز الٰہی بطورِ وزیر اعلیٰ ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے، پنجاب ملک کا ساٹھ فیصد ہے کسی ایسے کو وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتا تھا جو ذاتی لوٹ مار کرتا۔ شفاف الیکشن کے بغیر ملک بحرانوں سے نہیں نکلے گا، میں نے کون سی ریڈ لائن عبور کی۔ کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں۔ ٹوئٹر پر پیغام میں عمران خان نے لکھا کہ مجھے ڈر ہے کہ برسوں کی ریاضت سے دھاندلی کے فن میں اوجِ کمال تک مہارت حاصل کرنے والی پی ڈی ایم جماعتیں اور ہماری اسٹیبلشمنٹ آزادانہ و منصفانہ انتخابات نہیں چاہتیں۔ پتن کی اس رپورٹ نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیاکہ شرمناک حدتک متعصب اور کنٹرولڈ الیکشن کمیشن کی طرح ان دو مجرم مافیا خاندانوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت کیوں کی کیونکہ ان مشینوں کے ذریعے پاکستان میں دھاندلی کے 163 میں سے 130 طریقوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا تھا۔ پی ٹی آئی لاہور کے رہنما اکرم عثمان‘ پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عندلیب عباس نے عمران خان سے ان کی رہائش گاہ زمان پارک میں ملاقات کی۔ ملاقات میں انتخابی مہم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کرنے والوں میں ملک ظہیر عباس کھوکھر‘ شبیر گجر‘ ملک نواز اعوان بھی شامل تھے۔عمران خان نے کہوٹہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے جذبے اور جنون کو سلام پیش کرتا ہوں، لوٹوں کو نہیں پتا زمانہ بدل گیا ہے، ڈیزل سے پہلے لوٹوں کی بات کرنے گیا تھا، ایک وقت تھا لوٹوں کو چھانگا مانگا اور مری لے جایا کرتے تھے، ہم نہ امریکہ کی غلامی چاہتے ہیں نہ ان چوروں کی، لوٹے عوام میں جائیں گے تو تین نعرے سنیں گے لوٹے، چور اور غدار کا نعرہ سنیں گے۔ ہم حقیقی آزادی کیلئے جہاد کر رہے ہیں۔ امریکہ کو ایسا وزیراعظم پسند نہیں آیا جوآزاد خارجہ پالیسی لیکر آیا۔ ملک کی خاطر ہم جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں، پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔