بیرون ملک بغاوت کی منصوبہ بندی میں مدد کرتا رہا، سا بق امریکی مشیرقومی سلامتی کا اعتراف
واشنگٹن ( نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر اور وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بیرون ملک بغاوت کی کوششوں کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔سی این این کے اینکر جیک ٹیپر سے بات کرتے ہوئے بولٹن نے یہ ضرور کہا کہ ٹرمپ میں وہ صلاحیت ہی نہیں تھی کہ وہ ’ایک بہترین منصوبہ بندی والی بغاوت‘ کو انجام دے سکیں، بعد ازاں بولٹن کا کہنا تھا کہ ’ایک ایسے شخص کی حیثیت سے جس نے امریکا میں نہیں مگر دیگر ممالک میں بغاوت کروانے میں مدد کی ہے، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس کام میں بہت محنت لگتی ہے اور ٹرمپ نے یہ کام نہیں کیا۔بولٹن نے وینزویلا کا ذکر کرنے سے پہلے کہا کہ میں تفصیلات میں نہیں جارہا، یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوئی، میں نے دیکھا کہ اپوزیشن کو ایک غیر قانونی طور پر منتخب صدر کو ہٹانے کے لیے کیا کچھ کرنا پڑتا ہے اور وہ ناکام رہے۔2019 میں بولٹن نے قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جوآن گائیڈو کے سوشلسٹ صدر نکولس مدورو کو ہٹانے کی اپنی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے فوجی مطالبے کی عوامی طور پر حمایت کی اور یہ دلیل دی تھی کہ مدورو کا دوبارہ انتخاب غیر قانونی تھا، بالآخر مدورو اقتدار میں رہے۔سی این این کے اینکر نے بولٹن کے جواب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایسی اور چیزیں ہیں جو آپ مجھے نہیں بتا رہے ہیں۔