سری لنکا : مظاہرے ، جھڑ پیں جاری، 2ہلاک ، 100زخمی: صدر سنگا پور پہنچ گئے
کولمبو (شنہوا‘آئی این پی‘ انٹرنیشنل ڈیسک+نوائے وقت رپورٹ) سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے بعد سری لنکن صدر کے ملک سے فرار ہونے اور ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف مظاہرین نے ایک بار پھر وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔ دوران احتجاج مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا جب کہ مظاہرین میں خوف پیدا کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی نچلی پروازیں بھی کی گئیں۔ یاد رہے کہ سری لنکا کے صدر گوٹا بایا راجا پاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوگئے تھے جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ راجا پاکسے استعفیٰ دیے بغیر فوجی طیارے میں مالدیپ فرار ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعظم وکرما سنگھے کو سری لنکا کا قائم مقام صدر مقرر کیا گیا۔ دوسری جانب سری لنکا کے آرمی چیف نے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے آئین کے احترام کا اعلان کیا ہے۔ ملک سے فرار ہوکر مالدیپ پہنچنے والے سری لنکا کے صدر گوٹا بایا راجا پاکسے نجی طیارے میں سنگاپور روانہ ہو گئے۔ اس سے قبل سری لنکن صدر نے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا‘ تاہم پارلیمنٹ کے سپیکر کو اب تک ان کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا ہے۔ دوسری جانب سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حکومت نے مظاہرین سے نمٹنے کیلئے فوج طلب کر لی۔ سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے بعد حکمران اشرافیہ کے خلاف شدید احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں اور عوام کو سنگین معاشی بحران کے باعث گزشتہ کئی ماہ سے بدترین لوڈشیڈنگ‘ ایندھن‘ خوراک‘ دوائوں اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔سری لنکا کے صدر راجا پاکسے نے اپنا استعفیٰ ای میل کے ذریعہ پارلیمنٹ کے سپیکر کو بھیج دیا۔جمعہ کو صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔