• news

ضمنی الیکشن : لاہور کے 4حلقوں میں سیاسی گہما گہمی ، کا نٹے کا مقا بلہ  متوقع 


لاہور + شیخوپورہ (ساجد چودھری+ نمائندہ خصوصی) لاہور دارالحکومت کے4 حلقوں میں الیکشن کی گہما گہمی عروج پر، امیدواروں کے انتخابی بینرز، پارٹی جھنڈے اور پوسٹرز سے گلیاں اور بازار سج گئے۔ امیدواروں کی جانب سے پولنگ سٹیشنز پر ورکرز کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں۔ ن لیگی امیدوار اور ورکرز صوبائی دارالحکومت کی چاروں سیٹیں جیتنے کے لیے دیگر جماعتوں کے قائدین اور ورکرز سے زیادہ پرجوش دکھائی دیتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے حلقہ پی پی158، پی پی167، پی پی168 اور پی پی170میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں مقابلہ ہو گا جبکہ تحریک لبیک اور جماعت اسلامی کے امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سے آزاد امیدواروں کی ایک بڑی تعداد بھی الیکشن لڑ رہی ہے۔ پی پی158 لاہور سے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا احسن ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار میاں اکرم عثمان ہیں جبکہ تحریک لبیک کے محمد بلال امیدوار ہیں۔ دیگر امیدواروں میں اویس یونس آزاد امیدوار، بہادر خان آزاد امیدوار، جمیل الرحمان پاکستان نظریاتی پارٹی، شاہد علی شیخ آزاد، عمیر اعوان جماعت اسلامی، فرخ جاوید آزاد، محمد احمد جاوید آزاد، محمد زاہد خان عوامی نیشنل پارٹی، محمد نواز آزاد، میاں محمد امجد اقبال آزاد امیدوار اور میاں محمد ہارون اکبر آزاد امیدوار سمیت مجموعی طور پر اس حلقے سے14امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ پی پی 167 لاہورسے  پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار نذیر احمد چوہان، جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار شبیر احمد گجر، تحریک لبیک کے حسنین احمد شہزاد اور جماعت اسلامی کے امیدوار خالد احمد ہیں دیگر امیدواروں میں اظہر قاضی آزاد امیدوار، چوہدری محمد عاطف آزاد امیدوار، سید عدنان جمیل آزاد امیدوار، عثمان علی آزاد امیدوار، محمد آصف جٹ آزاد امیدوار، محمد ساجد خان آزاد امیدوار اور واقف کیانی تحریک جوانان پاکستان شامل ہیں۔ اس حلقہ میں مجموعی طور پر11امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی پی168 لاہور سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک اسد علی کھوکھر، پی ٹی آئی کے ملک نواز اعوان، تحریک لبیک کے امجد حسین عباسی، جماعت اسلامی کے عثمان غنی ہیں۔ دیگر امیدواروں میں رانا غضنفر علی آزاد امیدوار، رانا تنویر احمد آزاد امیدوار، فائز خان آزاد امیدوار، محمد وسیم نیاز آزاد امیدوار اور محمد وقاص آزاد شامل ہیں۔ اس حلقہ سے مجموعی طور پر 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی پی 170  لاہور سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد امین ذوالقر نین، پی ٹی آئی کے امیدوار ملک ظہیر عباس، تحریک لبیک کے امیدوار جمیل احمد اور جماعت اسلامی کے امیدوار وقاص احمد بٹ ہیں۔ دیگر امیدواروں میں ظہیر عباس آزاد امیدوار، محمد امین آزاد امیدوار، میاں محمد نعیم آزاد امیدوار، نعیم عباس آزاد امیدوار شامل ہیں۔ یہاں مجموعی طور پر8امیدوار میدان میں ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کے ان 4حلقوں کے الیکشن کے لیے آج189 عمارتوں میں 468 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 140 میں پولنگ کا عمل آج صبح8بجے شروع ہو گا جو شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ حلقہ پی پی 140 کے کل ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 41 ہزار 598 ہے اور 165 پولنگ سٹیشنز اور 601 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے، ان میں سے 65 پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ پولیس کی طرف سے 3 ہزار سے زائد افسران اور اہلکاران کو تعینات کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے چودھری خرم شہزاد ورک، مسلم لیگ (ن) کے میاں خالد محمود، تحریک لبیک کے حاجی جاوید اقبال (جھگیانوالے) جماعت اسلامی کے چودھری محمدتوصیف جبکہ 6آزاد امیدواران میں میاں علی بشیر، حافظ مدثر مصطفی، کاشف معراج، افضل الرحمن، سید محمد علی مہدی بخاری، مختار احمد بٹ شامل ہیں۔ مرکزی انجمن تاجران کی طرف سے آج کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا۔
کلرسیداں؍ ملتان (اکرام الحق قریشی) راولپنڈی حلقہ پی پی 7 تحصیل کہوٹہ کے علاوہ ایم سی کلرسیداں اورحلقہ چوآخالصہ کی ساڑھے چھ یوسیز پر مشتمل ہے جہاں آج ہونے والے الیکشن میں چھ امیدوار مدمقابل ہیں۔ اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے راجہ صغیر احمد اور پی ٹی آئی کے کرنل شبیر اعوان کے درمیان ہونے جا رہا ہے۔ راجہ صغیر احمد نے گزشتہ الیکشن میں آزاد حیثیت سے لڑ کر 44363 ووٹ کے فاتح رہے تھے۔ انہوں نے بیک وقت مسلم لیگ، پی ٹی آئی، ٹی ایل پی، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی کو شکست دے کر نیا ریکارڈ قائم کیا تھا، الیکشن میں راجہ صغیر احمد نے 44363 ووٹ لے کر پہلی، مسلم لیگ ن کے راجہ محمد علی 42459 ووٹوں کے ساتھ دوسرے، پی ٹی آئی کے غلام مرتضی ستی 40528 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ ٹی ایل پی کے حافظ منصور ظہور نے 15028 پاکستان پیپلز پارٹی کے چوہدری محمد ایوب نے 9259 ووٹ حاصل کیئے تھے۔ گزشتہ انتخابات میں آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد راجہ صغیر احمد نے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کے ساتھ ہی پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ پنجاب میں عثمان بزدار کے مستعفی ہونے کے بعد یہ پی ٹی آئی چھوڑ کر مسلم لیگ ن کا حصہ بن گئے جن کی وجہ سے یہ ڈی سیٹ بھی ہوئے۔ ان کی انتخابی مہم میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق ارکان اسمبلی ملک ابرار احمد، چوہدری محمد ریاض، راجہ جاوید اخلاص، محمود شوکت بھٹی، انجینئر قمر اسلام راجہ، افتخار احمد وارثی، محترمہ نثار تنویر شیرازی، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن راجہ محمد صدیق کے علاؤہ پیپلز پارٹی نے یہاں سے ان کے حق میں اپنے امیدوار چوہدری ظہیر محمود کو دستبردار کروایا بلکہ پارٹی کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری راجہ خرم پرویز، چوہدری ظہیر محمود، اعجاز بٹ، آصف ربانی قریشی نے ان کی انتخابی مہم بھرپور انداز میں چلائی ۔ مریم نواز نے بھی کلرسیداں کا دورہ کرکے ان کی حمایت میں خاصا اضافہ کیا، ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے کرنل شبیر اعوان سے ہے جنہوں نے یہاں سے 2013ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ بعد ازاں پیپلز پارٹی سے اپنی بیالیس سالہ رفاقت ترک کر کے پی ٹی آئی میں اس وقت شامل ہو گئے جب عمران خان خود انہیں خوش آمدید کہنے ان کی رھائش گاہ پر تشریف لائے۔ پی ٹی آئی نے انہیں اپنے دیگر امیدواروں پر کرنل شبیر اعوان کو ترجیح دیتے ہوئے انہیں امیدوار نامزد کیا، ان کی انتخابی مہم پی ٹی آئی کے کارکنوں اور مقامی رہنماؤں نے بھرپور انداز میں چلائی۔ پارٹی کے مرکزی رہنما علی محمد خان، شہر یار آفریدی، غلام سرور خان، محمد بشارت راجہ کے علاوہ آزاد کشمیر حکومت کے وزیر مال اخلاق حسین نے بھی ان کے لیئے یہاں جلسے کیے ، عمران خان بھی ان کی مدد کے لیئے کہوٹہ پہنچے۔ ٹی ایل پی کی طرف سے حافظ منصور ظہور امیدوار ہیں۔ یہ گزشتہ الیکشن میں بھی امیدوار تھے، انہوں نے پندرہ ہزار سے زائد ووٹ لئے تھے۔ جماعت اسلامی نے راجہ تنویر احمد کو ایک بار پھر میدان میں اتارا ہے۔ ان کی حمایت میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہوٹہ کا بھی دورہ کیا۔ بریگیڈیئر محمد وسیم آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں ان کا تعلق کہوٹہ سے ہے ۔ جبکہ چھٹے امیدوار انجینئر نزاکت حسین آزاد حیثیت سے امیدوار ہیں۔ ان کا گھر گاؤں پی پی دس میں ہے مگر یہ پی پی سات سے امیدوار ہیں۔  یہ پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔  سعودی عرب سے وطن آئے ہوئے ہیں۔ حلقہ پی پی 7 میں رجسٹرڈ ووٹوں کی کل تعداد 3 لاکھ 35 ہزار 295 ہے۔ مرد ووٹرز ایک لاکھ 71 ہزار 464 ہے۔ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 831 ہے۔ پی پی سات میں 266 پولنگ سٹیشنز اور 789 پولنگ بوتھ قائم کیئے گئے ہیں۔ پی پی سات کے 76 پولنگ سٹیشنز حساس قرار، سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ دریں اثناء سی پی او راولپنڈی سید شہزاد ندیم بخاری نے ہفتے کے روز کلر سیداں کہوٹہ میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے قائم خصوصی پولیس پکٹس کی سرپرائز چیکنگ کی اور افسران و اہلکاروں کو الرٹ ڈیوٹی کے حوالے سے ہدایت جاری کیں۔ کمشنر ملتان ڈویژن انجینئر عامر خٹک، آر پی او ملتان ریجن راجہ رفعت نے پولنگ سٹیشنوں کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کیا۔ کمشنر ملتان ڈویژن انجینئر عامر خٹک نے کہا کہ ڈیٹا کے مطابق ضلع ملتان، لودھراں میں  1382 پولنگ بوتھ،418 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔  362263 مرد ووٹرز، 312996 خواتین مرد ووٹرز ووٹ کاسٹ کریں گی ۔آر پی او ملتان ریجن راجہ رفعت نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ ضلع ملتان، لودھراں میں 7000 سے زائد پولیس جوان ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آج ہونیوالے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں قائم کنٹرول روم سے امن و امان کی صورتحال مانیٹر ہوگی۔

ای پیپر-دی نیشن