پی پی 168‘ پی ٹی آئی کے مبینہ کارکن سے 200 شناختی کارڈ برآمد‘ الیکشن کمشن کا نوٹس
اسلام آباد + لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب ضمنی انتخابات میں الیکشن کمشن نے پی پی 168 میں ایک شخص سے پکڑے جانے والے شناختی کارڈوں کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان الیکشن کمشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرننگ افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ پکڑ ے جانے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ لاہور کے فیکٹری ایریا سے تحریک انصاف کے مبینہ کارکن سے تقریباً 200 شناختی کارڈز برآمد کیے گئے۔ پولیس کے مطابق ملزم خالد سندھو پی پی 168 میں شناختی کارڈز کے ذریعے ووٹ خریدنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم نے پی پی 168 لاہور کی مختلف یوسیز میں ووٹروں کے شناختی کارڈ لیکر انہیں پیسے دئیے۔ ملزم خالد سندھو نے بتایا کہ ان لوگوں کی ڈیمانڈ تھی اور ہر کارڈ کے عوض پیسے دینے کی ڈیل ہوئی تھی۔ ڈیل یہ تھی کہ ہر کارڈ پر اتنے پیسے دیں تو ووٹ ڈالیں گے۔ اس لیے کارڈ اکٹھے کیے تھے کہ ہر کارڈ کے عوض کسی کو 2 اور کسی کو 3 ہزار روپے دینے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملزم کی پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے ساتھ واٹس ایپ گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ ملزم نے رہنما فرحت عباس سے بھی گفتگو کی۔ ملزم اور فرحت عباس کی گفتگو مئی میں شروع ہوئی۔ ملزم نے ایک روز پہلے تمام شناختی کارڈ فرخ حبیب کو بھیجے۔ فرخ حبیب نے ملزم کو گھر بلایا‘ ملزم کے مطابق تمام شناختی کارڈز فرخ حبیب کے کہنے پر خریدے۔ تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے شناختی کارڈز خریدنے کے الزامات کی تردید کر دی۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں، یہ مسلم لیگ ن کی طرف سے ڈرامہ کیا گیا ہے۔ میں اس شخص کو جانتا بھی نہیں۔ روزانہ سینکڑوں لوگوں سے بات ہوتی ہے، مسلم لیگ ن الیکشن ہار چکی یہ ان کے پلانٹڈ لوگ ہیں، میں نے شناختی کارڈ جمع کرانے کا کوئی میسج نہیں کیا۔ لیگی امیدوار ووٹ خریدنے کیلئے 5,5 ہزار روپے بانٹ رہے۔