پبلک اکا ئونٹس کمیٹی ، دستا ویزات ویزانہ دینے والے افسروں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کا رروائی کا عندیہ
اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دستاویزات فراہم نہ کرنے والے افسران کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا عندیہ دے دیا جبکہ کمیٹی نے پی ٹی وی کے کئی ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلنے کے بعد تمام ملازمین کی ڈگریوں کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے پی ٹی وی کے تمام ملازمین کی ڈگریاں چیک کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین نہیں بلکہ اس وقت کے ایم ڈی یا چیئرمین سے تنخواہیں واپس لیں۔ منگل کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چئیرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا۔ چیئرمین نور عالم خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میں بار بار نیب سے بند کیے گئے کیسز کی تفصیلات مانگ رہا ہوں۔ جو افسر دستاویز پیش کرنے سے انکار کرے گا، اس کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جا سکتی۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نے ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی جانب سے خط بھجوانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کی پٹیشن پر پی اے سی میں کارروائی کی گئی۔ اس خاتون نے سابق چیئرمین نیب سمیت افسران کے نام لیے ہیں۔ عدالتوں میں پی اے سی کے خلاف حکم امتناع لیے جارہے ہیں، نیب افسران احتساب سے بھاگ رہے ہیں، نیب افسر کو بلایا تو انہوں نے ہمارے اختیارات کو چیلنج کردیا، مجھے لیٹرز بھیجے گئے ہیں۔ پھر حکومت اور ججز کہہ دیں کہ پی اے سی کی ضرورت نہیں ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ آج کل پی اے سی کو بہت افسران چیلنج کر رہے ہیں۔ ایک صاحب ہے ڈی جی نیب شہزاد سلیم، وہ عدالت جارہے ہیں۔ پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز نے دوران اجلاس کہا کہ پی اے سی اپنے آڈٹ پیرا پر ہی توجہ رکھے، جو کیس عدالتوں میں ہیں، انہیں یہاں نہ لائیں۔ اس پر نور عالم نے کہا کہ آئین کے مطابق ہمیں تمام اختیارات حاصل ہیں، آئین کے تحت ہمارے پاس سزا دینے کا بھی اختیار موجود ہے۔ اگر عدالت احتساب نہیں چاہتی تو ہمیں بول دیں ہم کمیٹیاں ختم کر کے گھر چلے جائیں۔ عورت کی ہراسانی کا معاملہ بھی کرپشن سے منسلک ہے، اس لیے پی اے سی میں سنا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر رکن کمیٹی نزہت پٹھان نے کہا کہ جس خاتون نے یہ ویڈیوز پیش کی ہیں، وہ تو کالز پر انجوائے کررہی تھیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ تاحال پی ٹی وی کا مستقل ایم ڈی کیوں نہیں لگایا گیا، سیکرٹری اطاعات نے بتایا کہ وزیر اطلاعات کے پاس درخواست موجود ہیں انہوں نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا، نور عالم خان نے کہا کہ آج کل سب کو پی اے سی کے اختیارات چیلنج کرنے کا شوق ہے، آج ان کو بھی پوچھا جا رہا ہے جو پوری دنیا کو ذلیل و خوار کر رہے تھے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ میں سابق وزیر اطلاعات کی حیثیت سے کہتا ہوں کہ پی ٹی وی میں مافیا بیٹھے ہیں، پی ٹی وی میں بڑی تعداد میں نکمے لوگ بھرتی کیے گئے ہیں۔