• news

زرداری کی شجاعت سے 6گھنٹے ملاقات ، نواز شریف کو بھی فون 


لاہور (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری نے چودھری شجاعت سے طویل ملاقات کی۔ وہ 6 گھنٹے سے زائد شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر موجود رہے۔ آصف علی زرداری نے رات کا کھانا بھی چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر کھایا۔ انہوں نے اپنے ساتھ لایا گیا پرہیزی کھانا کھایا۔ جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے مونس اور پرویز الہٰی سے بھی ملاقات کی خواہش ظاہر کی تاہم وہ نہیں ملے۔ قبل ازیں بھی وہ چودھری شجاعت سے ملاقات کر کے گئے تھے پھر دوبارہ ملنے آئے۔ مزید برآں سابق صدر آصف علی زرداری نے قائد مسلم لیگ ن نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری اور نوازشریف نے موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔ آصف علی زرداری نے نوازشریف سے پرویز الہٰی کو مشترکہ امیدوار بنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں آصف علی زرداری نے گزشتہ روز بحریہ ٹاؤن لاہور میں پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں اور پارلیمانی کمیٹی کے ممبران پنجاب اسمبلی سے ملاقات اور اجلاس کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے اتحادی ہیں اور پیپلز پارٹی وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کی نہ صرف حمایت کرتی ہی،بلکہ ہم ان کو جتوانے میں پورا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پر پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے پیسے دے کر ایم پی اے خریدنے کے الزامات غلط ہیں،وہ بھلا حمزہ شہباز کے لئے ووٹ خریدنے پر پیسے کیوں خرچ کریں گے۔ اگر ان پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کے لئے ووٹ خریدنے کا الزام لگایا جاتا تو بات سمجھ میں آتی تھی۔ایسی الزام تراشی اور جھوٹ کا کوئی جواز نہیں۔پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے آصف علی زرداری سے سے وزیر اعلی پنجاب کے انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کو بھر پور سپورٹ کرنے کا اعادہ کیا۔آصف علی زرداری نے پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کی اتحادی ہے اور تمام ذمہ داریوں کو قبول کرتی ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹو کا کارکن ہوں، خرید و فروخت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔وزیر اعلی پنجاب کا امیدوار حسن مرتضیٰ ہوتا تو میں پیسے ضرور لگاتا۔حمزہ شہباز کے وزارت اعلی کے امیدوار ہونے پر میں پیسہ کیوں لگاوں؟۔ ملک اور پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مفاہمت کے لیے خود کو پیش کیا ہے۔مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتا ہوں اور یہ کرتا رہوں گا۔میں پہلی دفعہ لاہور نہیں آیا۔3 ماہ پہلے اعلان کیا تھا کہ میں پنجاب میں بیٹھ کر سیاست کروں گا۔ ابھی تو میں نے پنجاب کی ہر تحصیل میں جانا ہے۔ پیسے کی سیاست کو یکسر مسترد کرتا ہوں۔ مسلم لیگ ن کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔حمزہ شہباز کو وزیر اعلی پنجاب منتخب کروانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔ چودھری شجاعت حسین کے کہنے پر نواز شریف، شہباز شریف شریف اور مریم نواز کو چوہدری پرویز الہی کو وزیر اعلی نامزد کرنے کے لئے آمادہ کیا۔چودھری پرویز الہی میرے ساتھ کمٹمنٹ کر کے عمران خان سے جا ملے۔مسلم لیگ ن نے پرویزالہٰی کو وزیر اعلی بنانے کے حوالے سے اپنی کمٹمنٹ پوری کی۔ کمٹمنٹ پوری کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن